Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران..... ان تلوں میں تیل نہیں

اتوار 4فروری2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے اخبار ” الجزیرہ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے

ایرا ن پر یہ کہاوت صادق آتی ہے کہ ”ان تلوں میں تیل نہیں“ ۔ایک اور مثال ہے ”چکی کے چلنے کا شور ہے آٹے کے بغیر“۔ ایرانی میڈیا اپنی عسکری طاقت کا اظہار انتہائی توجہ طلب شکل میں کررہا ہے۔ کہیں بھی ایرانی فوج محاذ آرا ءنظر نہیں آتی۔ ایرانی اپنی فوج کو الگ رکھ کر ٹھیکیداروں، وظیفہ خواروں اور فریب میں آئے ہوئے عناصر کے توسط سے نیابتی جنگ بے شک لڑ رہے ہیں۔
ایرانی یمن میں حوثیوں ، لبنان اور شام میں حزب اللہ اور عراق میں المالکی اور اس کے پیرو کارو ں کے تعاون سے اپنا کام چلا رہے ہیں۔ حالیہ ایام میں قطر کے الاخوان المسلمون سے بھی کام لینے لگے ہیں۔ اسکا مطلب یہ ہے کہ ایرانی حکمراں ہمسایوں کو اذیت پہنچانے کیلئے بلی کے پنجوں کی طرح تجھ مجھ کو استعمال کررہے ہیں۔ سیاسی اور مذہبی تشیع کا پرچار کرکے اپنا اثر و نفوذ بڑھانے اور قدیم فارسی شہنشاہیت کی بازیابی کے خواب کو شرمندہ تعبیر بنانے میں لگے ہوئے ہیں۔
سب کچھ روز روشن کی طرح عیاں ہونے کے باوجود بعض عرب خاص طور پر غفلت شعار سنی اور شیعہ ایرانی ایجنڈے کا آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔ وہ ایرانیوں کے چمکدار نعروں سے چکا چوند ہوکر اس قسم کی حرکتیں کررہے ہیں۔
بعض عربوں کا ایرانی ملاﺅں کی تعمیل میں شرمناک حد تک جھک جانا، انکا ایران کے سازشی منصوبے کو روبعمل لانے کیلئے اپنے وطن کی محبت اور اپنی قوم سے انتساب کو پس پشت ڈال دینا بلاشبہ اپنے عرب تشخص اور اپنی قوم سے خیانت کے مترادف ہے۔ اس قسم کی حرکتیں معزز اور آزاد عربوں نے نہ پہلے کی ہے نہ اب کررہے ہیں اور نہ آئندہ کرینگے۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ ان غفلت شعار عربوں کو اپنے خلاف ایرانی سازشوں کے سنگین خطرات کے دلدل سے کون کیسے نکالے گا۔
آخری سوال یہ ہے کہ پتہ نہیں ایران نے جو نعرہ دیا ہے: امریکہ مردہ باد، اسرائیل مردہ باد ،پتہ نہیں ایرانی اپنے اس نعرے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کب کوئی اقدام کرینگے۔ اسرائیل پر ایک میزائل ہی داغ کر ایرانی اور اسکے وظیفہ خوار حوثی یہ اقدام نہ جانے کب کرینگے؟ حوثی ایران کی نیابت کرتے ہوئے سعودی عرب پر تو میزائل داغ رہے ہیں، حوثیوں کے جیالے پتہ نہیں ایرانیوں کی اس حوالے سے نیابت کرتے ہوئے اسرائیل پر کب کوئی میزائل داغنے کی جسارت کرینگے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: