Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#شکریہ _ لودھراں

لودھراں سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار اقبال شاہ کی کامیابی اور پی ٹی آئی کے جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین کی ناکامی پر دونوں جماعتوں کے حامیوں نے ٹویٹر پر محاذ لگالیا۔
رانا زبیر کاٹویٹ ہے کہ ہاہا ہا ہا....سوری چھوٹے ”اے ٹی ایم“ کو اچھی طرح ”نصب“ نہیں کیا گیا تھا۔ لودھراں نے پی ٹی آئی کو لات مار کر باہر کردیا
رانا علی مقصو نے کہا کہ مبارکباد ، پی ایم ایل (ن)
شہلا کا ٹویٹ ہے کہ ہم عام انتخابات میں بھی ان شاءاللہ بھاری اکثریت سے جیتیں گے۔
عظمت خان ٹویٹ کرتے ہیں کہ میں این اے 154میں فتح کو اپنی آئیڈیل اور لیجنڈری عاصمہ جہانگیر سے منسوب کرتا ہوں۔ انہوں نے ہمیشہ ہی ووٹ اور جمہوریت کی حرمت اور بالا دستی کیلئے کام کیا۔ 
کاشف رحمان کا ٹویٹ ہے کہ لگتا ہے کہ اے ٹی ایم خراب ہوگئی۔ 
فرح قریشی تحریر کرتی ہیں کہ نواز شریف کا بیانیہ جیت گیا جمہوریت کو فتح ہوئی
سمن ڈار ٹویٹ کرتی ہیں کہ انتخابی نتیجہ تو ایک مذاق ہے۔ ’
’گرین بلیڈ“ کے نام سے ایک ٹویٹ ہے کہ علی ترین نے اچھا مقابلہ کیا۔ بدقسمتی سے ہم ہار گئے لیکن تم نے اپنے حلقے میں اچھے خاصے ووٹ لئے۔
لاسٹ مون کے نام سے ایک ٹویٹ ہے کہ آخر عوام باپ کے بعد بیٹے کوووٹ کیوں دیں؟ کیا وہ ہمارے آقا اور ہم انکے غلام ہیں؟ پی ٹی آئی کو یہ بات اچھی طرح سمجھ لینا چاہئے کہ عمران خان کی شخصیت سے پارٹی کو کوئی مدد نہیں ملے گی ۔ میں ایم کیو ایم کو پسند کرتا ہوں کیونکہ وہ کارکنو ںکو ٹکٹ دیتی ہے۔
حامد علیخان نے لکھا کہ لودھراں نے مستند شدہ چوروں کو مسترد کردیا ۔ ان شاءاللہ پورے پاکستان میں ایسے چوروں کو مسترد کردیا جائیگا۔
آصف علی اعوان نے ٹویٹ کیا کہ لودھراں میں عظیم اور غیر معمولی فتح پر تمام شیرو ںکو مبارکباد
پاک ڈیسٹنی کے نام سے ٹویٹ ہے کہ جہانگیر ترین کو اپنے بیٹے کی شکست کو ”بشری بی بی“ اور عمران خان کی ”غلیظ “ زبان سے منسوب کرنا چاہئے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر:

متعلقہ خبریں