حیدرآباد: شام میں بمباری سے ہلاک ہونیوالوں کیلئے دعائیہ اجتماع
حیدرآباد- - - - - شام میں بشار الاسد کی فوج کی وحشیانہ بمباری اور سیکڑوں انسانوں بشمول شیر خوار اور ضعیف العمر اصحاب اور خواتین کی شہادت پر حیدرآباد کے مسلمانوں نے جامع مسجد دارالشفاء میں دعائیہ اجتماع منعقد کیا ۔ نماز فجر کے موقع پر کئے گئے اس اجتماع میں حیدرآباد و سکندر آباد کے کونے کونے سے فرزندان توحید نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ نے کہا کہ شام میں انسانیت کے خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے۔ معصوم بچے زخموں سے چور ہیں ، مائیں تڑپ رہی ہیں۔ ہر طرف انسانی نعشوں کے ڈھیر ہیں۔ زخمیوں سے اسپتال بھر چکے ہیں، بھوک و پیاس سے بلکنے والے معصوم بچے اور خواتین کی پریشانیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں ۔ خون پانی کی طرح بہہ رہا ہے۔ ان سب دردناک ، وحشت ناک حالات کے باوجود انسانیت کی دہائی دینے والے اور انسانی حقوق کے تحفظ کی باتیں کرنے والے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ جعفر پاشاہ نے کہا کہ ایسے سنگین اور صبر آزما حالات میں ہم اپنے شامی بھائیوں اور فلسطینی و دیگر ممالک کے پریشان حال مسلمانوں اور ساری انسانیت کیلئے بھلائی و عافیت کیلئے دعا ہی کرسکتے ہیں۔ دعا مومن کیلئے سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ انہوں نے دنیا بھر کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وقت کاتقاضا ہے کہ زیادہ سے زیادہ عبادت گزار اور توبہ و استغفار کرنے والے بندے بن جائیں ۔ آج صورتحال یہ ہے کہ ہم نے اپنی مساجد کو ویران کردیا ہے ۔جو مساجد آباد ہیں وہ تقسیم ہورہی ہیں۔ خدارا اپنے آپ کو مختلف خانوں میں نہ باٹیں ، سب اللہ کے گھر ہیں، اللہ کو پکاریں ، گڑگڑائیں ، اللہ کی فتح و نصرت ہمیں نصیب ہوگی۔ مفتی عبدالمغنی المظاہری صدر سٹی جمعیت علمائے حیدرآباد نے کہا کہ شام ، فلسطین اور دیگر ممالک اسلامیہ میں اس وقت جو احوال ہیں ، بستیوں پر بم گرائے جارہے ہیں، یہ سارے نظارے مسلمان ہی نہیں ساری انسانیت کیلئے لرزہ خیز ہیں۔ شام اور دیگر ممالک کے پریشان حال مسلمانوں اور انسانیت کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مسلمان جسد واحد کی طرح ہیں جس کے کسی ایک عضو کو بھی تکلیف پہنچتی ہے تو سارا جسم اس درد کو محسوس کرتا ہے۔ انہوں نے امت مسلمہ کو تلقین کی کہ اپنے ایمان اور اعمال کو درست کریں ،مساجد اور گھروں میں بھی دعائے قنوت نازلہ کا اہتمام کیا جائے۔