Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فائر وال کے باعث انٹرنیٹ سروس متاثر، ’دل تو چاہ رہا ہے کاروبار بیرون ملک منتقل کر دوں‘

پی ٹی آئی کے احتجاج کے سبب انٹرنیٹ سروسز کو سست کیا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
مریم فاطمہ ایک نوجوان انٹرپرینیور ہیں جو آن لائن فوڈ کا کاروبار چلا رہی ہیں۔ حالیہ  کچھ عرصے کے دوران پاکستان میں انٹرنیٹ کی سروسز متاثر ہونے سے مریم فاطمہ (فرضی نام) کا آن لائن کاروبار بھی شدید متاثر ہوا ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ ’آج سے کم و بیش ڈیڑھ سال قبل جب میں نے اپنے آن لائن کاروبار کا آغاز کیا تو ابتدا میں مجھے بہت اچھا رسپانس ملا کیوں کہ اُس وقت مجھے کسی قسم کی رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا تھا۔‘
ابتدائی تجربے کو دیکھتے ہوئے مریم فاطمہ نے اپنے آن لائن کاروبار پر زیادہ توجہ دی جس کے نتیجے میں اُن کے کاروبار میں مزید وسعت آئی اور انہوں نے اپنے ساتھ کام کرنے کے لیے تین سے چار ملازمین بھی رکھ لیے۔
اُنہوں نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’گذشتہ چھ ماہ کے دوران مختلف اوقات میں انٹرنیٹ سروس کی بندش اور سست روی کے سبب میرا کاروبار شدید متاثر ہوا ہے۔ انٹرنیٹ سروسز کے متاثر ہونے سے نہ صرف گاہکوں کی میرے کاروبار تک رسائی کم ہو گئی ہے بلکہ ساتھ ہی مجھے اپنے فوڈ آئٹمز کی فروخت میں مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔‘
ملک میں آئے روز انٹرنیٹ کی سست روی اور بندش کے سبب مریم فاطمہ اب پاکستان میں اپنا آن لائن کاروبار چلانے پر پچھتا رہی ہیں۔
 اُن کا کہنا ہے کہ وہ اگر اس طرح کا کاروبار کسی مغربی ملک میں شروع کرتیں تو ممکن ہے آج اُن کی پوزیشن مستحکم ہوتی کیوں کہ اُنہیں یقین ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ جس طرح کے مسائل کا شکار ہے، کسی ترقی یافتہ ملک میں ایسے نہیں ہوتا ہو گا۔
پاکستان میں انٹرنیٹ سروس کی بندش اور سست روی کی وجہ سے مریم فاطمہ کی طرح آن لائن کاروبار کرنے والے کئی دوسرے شہری بھی متاثر ہو رہے ہیں۔
ملک میں انٹرنیٹ سروسز متاثر کیوں ہیں؟
یوں تو حالیہ عرصہ کے دوران پاکستان میں فائر وال یعنی ویب مینجمنٹ سسٹم کے نفاذ اور دیگر وجوہات کی بنا پر انٹرنیٹ سروسز متاثر ہوتی آئی ہیں، تاہم 24 نومبر کو ہونے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے سبب ایک مرتبہ پھر انٹرنیٹ سروسز کو سست کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کا احتجاج تو اگرچہ ختم ہو چکا ہے مگر ملک کے بیشتر شہروں میں انٹرنیٹ سروسز تاحال معمول پر نہیں آ سکیں۔

پی ٹی اے کی ترجمان  نے بتایا کہ پی ٹی اے کی جانب سے انٹرنیٹ سروس متاثر نہیں کی گئیں (فوٹو: پکسابے)

’فائر وال کی مدد سے انٹرنیٹ سروس کو سست کیا گیا‘
اٗردو نیوز سے بات کرتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ایک ڈائریکٹر جنرل نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ’پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے بعد ملک میں پیدا ہونے والی صورتِ حال پر قابو پانے کے لیے ویب منیجمنٹ سسٹم کے تحت انٹرنیٹ سروس کو متاثر کیا گیا ہے۔‘
اُنہوں نے بتایا کہ ’پی ٹی آئی کے احتجاج سے قبل وزارت داخلہ کی درخواست پر ملک کے مختلف علاقوں میں موبائل ڈیٹا سروس کو معطل کیا گیا تھا جو پی ٹی آئی کا احتجاج ختم ہونے تک معطل رہی۔‘
’پی ٹی آئی کا احتجاج ختم ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کارکنان کی ہلاکتوں کے حوالے سے ایک نئی بحث چھڑ گئی جس کے بعد وفاقی حکومت نے جزوی طور پر انٹرنیٹ سروسز دوبارہ سست کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں جن کی روشنی میں فائر وال یعنی ویب مینجمنٹ سسٹم کی مدد سے انٹرنیٹ سروس کو متاثر کیا گیا ہے۔‘ 
انٹرنیٹ سروسز کیوں متاثر ہیں یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں: پی ٹی اے 
ملک میں انٹرنیٹ سروسز متاثر ہونے کے معاملے پر جب اُردو نیوز نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی ترجمان ملاحت عبید سے استفسار کیا تو انہوں نے بتایا کہ پی ٹی اے کی جانب سے انٹرنیٹ سروس متاثر نہیں کی گئیں، تاہم اس حوالے سے پی ٹی اے کو متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں جس پر انٹرنیٹ کی سست روی کی وجوہات جاننے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ملاحت عبید کے مطابق ملک میں انٹرنیٹ سروس بحال ہیں اور کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں لگائی گئی، تاہم اب جوں جوں شکایات موصول ہو رہی ہیں تو پی ٹی اے معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔

روحان ذکی کے مطابق  آئے روز انٹرنیٹ کی بندش ملک سے آن لائن کاروبار بیرون ممالک بھی منتقل ہو سکتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہر روحان ذکی کے خیال میں حکومت نے ملک میں موجودہ سیاسی صورتِ حال کے سبب ہی انٹرنیٹ سروس کو متاثر کیا ہے۔
اُنہوں نے اردو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ’جب تک پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز پر پی ٹی اے کی اجارہ داری قائم ہے، انٹرنیٹ سروسز متاثر ہونے کی شکایات آتی رہیں گی۔‘
اُنہوں نے بتایا کہ ’اس وقت ملک میں لاکھوں فری لانسرز اور آن لائن کاروبار کرنے والے شہری شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں جس کا براہ راست اثر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے پر پڑے گا۔‘
وہ سمجتے ہیں کہ آئے روز انٹرنیٹ کی بندش اور سست روی کی وجہ سے نہ صرف پاکستان کی سالانہ آئی ٹی برآمدات کم ہو سکتی ہیں بلکہ ملک سے آن لائن کاروبار بیرون ممالک بھی منتقل ہو سکتا ہے۔

شیئر: