جنیوا .... انسداد دہشتگردی کے علمبردار عرب ممالک سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات، بحرین اورمصر نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ قطر کو داخلی امور میں مداخلت سے باز رکھنے او ردہشتگردی کی سرپرستی ترک کرنے پر آمادہ کرنے کیلئے قطر کا بائیکاٹ جاری رکھا جائیگا۔ عرب اتحاد کے وفود نے اس عزم کا اظہار جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے سامنے قطری وزیر خارجہ کے اشتعال انگیز بیان کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ چاروں ملکوں کے سفراءنے قطر کے بیان کے خلاف جواب کا حق طلب کیا۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ قطر نے انسانی حقوق کونسل کے سامنے سفارتی بحران کو دوبارہ اٹھا کر آگ بھڑکانے کی کوشش کی ہے۔ قطر کے حکمراں فریقین کے مسئلے کو علاقائی اور بین الاقوامی محفلوں میں عالمی بحران کے طور پر پیش کرنے کے جتن کرتے چلے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قطر کے بائیکاٹ کا مسئلہ معمولی سا سیاسی بحران ہے۔ اسے امیر کویت کی زیر قیادت ثالثی مہم کے دائرے میں ہی حل کیا جانا ضروری ہے۔ وہی اس سیاسی بحران کے اسباب کی اصلاح کا مثالی راستہ ہے۔انہوں نے مشترکہ اعلامیہ جاری کرکے کہاکہ انسانی حقوق کی عالمی کمشنری نے قطر کے ایما پر جو رپورٹ پیش کی ہے اسکا مفصل جواب دیا جاچکا ہے۔ عرب ممالک نے اس حوالے سے اپنا موقف اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ قطر کے حکمرانوں کو طے کرنا ہوگا کہ وہ حسن ہمسائیگی کے اصول کو ماننے والی ریاست کی تشکیل چاہتے ہیں یا دہشتگردی کی فنڈنگ اور دہشتگرد تنظیموں کی مدد کرکے علاقائی اور بین الاقوامی معاہدوں، سمجھوتو ں اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی جاری رکھنے کی روش برقرار رکھنے کے حق میں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قطر ایک طرف تواقوام عالم کی حق خودارادی اور انسانی وقار کی پاسداری کا راگ الاپتے نہیں تھکتے اور دوسری جانب الاخوان کے قائدین کی مسلسل سرپرستی کررہے ہیں جس نے بنی نوع انساں کو القاعدہ جیسی دہشتگرد تنظیم اور دنیا بھر میں تاریک افکار پھیلانے کے سوا کچھ نہیں کیا۔