Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گوئٹے مالا کا سفارتخانہ القدس منتقل کرنے کے اعلان سے جذبات مجروح ہوئے، ڈاکٹر العثیمین

    جدہ - - -  - اسلامی کانفرنس تنظیم  " او آئی سی "نے جمہوریہ گوئٹے مالا کی جانب سے بیت المقدس میں اپنا سفارت خانہ منتقل کرنے   پر شدید تنقید کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی امن کونسل کی قرارداد کی خلاف ورزی قراردیاہے ۔ سعودی خبر رساں ایجنسی نے او آئی سی کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر یوسف احمد العثیمین کی جانب سے جاری بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ جنوری میں گوئٹےمالا کے وزیر خارجہ کو تحریری طور پر مطلع کیا تھا کہ او آئی سی   فلسطینیوں کے حقوق سلب کرنے کے سخت خلاف ہے ۔ غیر قانونی  وغیر اخلاقی  اقدام کو او آئی سی ہر سطح پر رد کرتی ہے جس سے لاکھوں مسلمانو ں کے جذبات مجروح ہو تے ہوں۔ سیکریٹری جنرل کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گوئٹےمالا کی جانب سے بیت المقدس کی متنازعہ حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے وہاں اپنا سفارتخانہ منتقل کرنے کا ارادہ ختم کردینا چاہئے ۔ فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز قبضہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے جس کے بارے میں واضح قرار دادیں بھی موجود ہیں ۔العثیمین کی جانب سے جمہوریہ گوئٹے مالا کو ارسال کردہ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ بیت المقدس میں اپنے سفارتخانے کو متقل کرنے کے فیصلے کو واپس لے کر  بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے ۔ واضح رہے گوئٹےمالا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ مئی 2018 کے وسط تک اپنا سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کر دے گا ۔
مزید پڑھیں:- - - -  -ولی عہد کے دورہ الازھر کے موقع پر مصری بچوں کا اظہار مسرت
 

شیئر: