سپریم کورٹ کو راﺅ انوار کا دوسرا خط موصول ہونے کے بعد بدھ کو ایک مرتبہ پھر یہ موضوع ٹویٹر پر ٹرینڈ بن گیا۔
ایم جبران ناصر لکھتے ہیں : راﺅ انوار نے سپریم کورٹ کو دوسرا خط بھیج دیا۔ اس نے ایک بار پھر اسے موقع دینے کی درخواست کی جو مسترد کردی گئی۔
ثمرہ سلامت ٹویٹ کرتی ہیں : راﺅ انوار آخر کہاں لاپتہ ہوگیا۔
انجم جے چیمہ لکھتی ہیں : کسی کو نہیں معلوم راﺅ انوار کہاں ہے لیکن اسکے باوجود اس نے دوسرا خط سپریم کورٹ کو بھیجدیا۔ ڈان کو پکڑنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے۔
عثمان ارمانی کاٹویٹ ہے : ہم خود کو نمبر ون سیکریٹ ایجنسی کہتے ہیں۔ آخر راﺅ ”صاحب“ ان سے اب تک کیسے دور ہیں۔
رشید قریشی کا ٹویٹ ہے : کیسی شرم کی بات ہے کہ یونیفارم میں ملبوس ایک دہشتگرد سپریم کورٹ کو خطوط لکھتا ہے جبکہ دوسری طرف تمام سرکاری ایجنسیاں اسکا پتہ چلانے میں ناکام رہتی ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کو تحفظ فراہم کرنے والوں نے راﺅ انوار کو بھی تحفظ فراہم کررکھا ہو۔
اسد محمد لکھتے ہیں : راﺅ انوار کی بڑی چھترول ہونی چاہئے۔ شاعر پولیس مین کو فوری معطل کرنا چاہئے (انٹرنیٹ پر راﺅ انوار کی ایک نظم تھی جس کی مناسبت سے اسے شاعر پولیس مین کہا گیا)۔
پشتوان ڈاکٹر کے نام سے ایک ٹویٹ ہے : راﺅ انوار کا آزادانہ پھرنا ہمارے سرکاری شعبوں پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔
سلمان قریشی کہتے ہیں :زرداری نے کہا تھا کہ راﺅ انوار بہادر شخص ہے لیکن فاٹا کے تمام ارکان نے زرداری کے حامیوں کو سینیٹ میں ووٹ دیئے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭