نیروبی.... دنیا کا آخری سفید فام گینڈا جو سوڈان کے نام سے مشہور تھا 45سال کی عمر میں چل بسا اور آخری وقت میں صرف اسکا نگراں اس کے پاس موجود تھا۔ اب تک اسے انتہائی نادر ہونے کی وجہ سے مسلح پہرے میں رکھا گیا تھا تاکہ غیر قانونی شکاریوں کی نظر اس پر نہ پڑے۔ اسے 2009ءمیں دوسرے سفید فام گینڈوں کیساتھ افزائش نسل کیلئے یہاں لایا گیا تھا مگر نسل کی ا فزائش نہ ہونی تھی نہ ہوسکی۔ اس دوران سائنسدانوں نے اس کا جینیاتی تجزیہ کیا اور صرف اس حد تک جان سکے کہ اسکی نسل کو محفوظ رکھنے کیلئے آئی وی ایف تکنیک استعمال کرنا پڑیگی۔ اسکی دیکھ بھال کیلئے زکریا موتائی نامی نگراں کو اس کے ساتھ متعین کیا گیاتھا۔ اب تک کے اعدادوشمار اور اطلاعات کے مطابق یہ دنیا میں اپنی قسم کا آخری سفید فام گینڈا تھا تاہم اسکی ایک” بیٹی اور نواسی “زندہ ہیں مگر اسکی نسل میں اضافے کے امکانات جینیاتی طور پر ناممکن حد تک مشکل نظرآرہے ہیں۔علاقے میں نادر جانوروں کی دیکھ بھال کرنے والے ادارے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اتنے برسوں میں اس کے پٹھے اور ہڈیاں دونوں ہی بہت کمزور اور خستہ ہوچکی تھیں جبکہ جلد بھی خراب ہوگئی تھی او رجسم پر جگہ جگہ زخم آئے تھے۔ دائیں ٹانگ کے پچھلے حصے میں گہرا انفیکشن بھی ہو گیا تھا۔ واضح ہو کہ اس قسم کے سفید فام گینڈے بنیادی طور پر یوگینڈا میں پائے جاتے ہیں۔ یا پھر تھوڑے بہت وسطی افریقہ، سوڈان اور چاڈ میں دیکھے گئے ہیں۔ مگر1970ءکے درمیان کبھی کبھار ایسے نظرآنے والے سفید گینڈے عرصے سے ناپید ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ اس قسم کے گینڈوں کی جان ہمیشہ خطرے میں رہتی ہے کیونکہ اسکے سینگ سے بہت سی ایسی دوائیں تیار ہوتی ہیں جوچینی ادویہ میں شامل ہوتی ہیںاور یمن کے بعض قبائل بھی اسے استعمال کرتے ہیں۔ سوڈان کا نام اس کے پیدائشی ملک سوڈان کی مناسبت سے رکھا گیا تھا۔