Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعد رفیق نیب میں پیش،بیان ریکارڈ کرادیا

لاہور... وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے نجی ہاوسنگ سوسائٹی سے متعلق قومی احتساب بیورولاہور میں پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرادیا ۔نیب نے انکے بھائی صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کو جمعرات کو طلب کر رکھا ہے ۔نیب ذرائع کے مطابق نیب کی3 رکنی ٹیم نے تحقیقات کیں۔ وفاقی وزیر نے نیب کے سوالنامے کے تحریری جوابات دیئے ۔نیب نے تفتیش کے لئے رفیق کو 22مارچ کو طلب کیا تھا تاہم سرکاری مصروفیات کے باعث انہوں نے نیب سے اگلی تاریخ مانگی تھی۔ دریں اثناءسعد رفیق نے کہا ہے کہ کوئی رعایت نہیں مانگ رہا ۔وزیر اعظم اور چیف جسٹس کے درمیان ملاقات کسی کےلئے نہیں بلکہ آئین و قانون اور انصاف کو یقینی بنانے کےلئے تھی۔ ا س پر شکر ادا کرنا چاہیے۔ سیف الرحمان کے احتساب کا حامی نہیں ہوں۔نیب کے کالے قانون کے معاملے پر دوسیاسی حکومتوں نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔نیب نے جو تفصیلات مانگی تھیں ان کا تحریری جواب دیدیا ۔ آئندہ بھی جو سوالات پوچھے جائیں گے ان کا وقت پر جواب دیا جائے گا۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا سعد رفیق نے کہا کہ یہ ریکارڈ کا حصہ ہے کہ نیب کی پیدائش سے لے کر آج تک نیب قانون کے خلاف ہوں اور اسے کالا قانون کہتا آیا ہوں ۔ پاکستان میں جب بھی احتساب کا نعرہ لگا اس کے مقاصد وہ نہیں تھے جو بتائے گئے ۔ میرا میڈیا کے ایک بڑے حصے سے بھی شکوہ ہے کہ جنہوں نے بریکنگ نیوز اور ریٹنگ کے چکر میں میرا اورمیرے خاندان کا میڈیا ٹرائل کیا ۔ جوں جوں انتخابات کی تاریخ قریب آرہی ہے۔ میڈیا ٹرائل میں تیزی آرہی ہے۔ مجھے بے رحمانہ نشانہ بنایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی پلاٹ، پرمٹ، کوٹہ یا قرضہ نہیں لیا ۔ محنت اورجدوجہد سے جو کمایا ہے اس کے حوالے سے حلف نامے کے ساتھ سپریم کورٹ او رنیب میں تفصیلات جمع کرا دیں۔ ہمارے پاس چھپانے کے لئے کچھ بھی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ایک چینل نے امیر ترین اور کرپٹ ترین ظاہر کیا ۔یہ سوچ لیا گیا کہ سیاستدسانوں کے چہرے کوکالا کیا جائے او ریہ پیغام دیا جائے کہ یہ لوٹنے کے سوا کوئی کام نہیں کرتے۔ ایسا کرنے والے لا علاج ہیں او ران کا کوئی علاج نہیں۔
مزید پڑھیں: صبغت اللہ راشدی کےخلاف تحقیقات کا فیصلہ

شیئر: