سڈنی .... یہاں رہنے والی خاتون خانہ جو اپنے بچوں کے کھانے پینے کا بطورخاص خیال رکھتی ہیں اس بات سے اکثر پریشان رہتی ہیں کہ جب وہ سیب کاٹتی ہیں تو دیکھتے ہی دیکھتے اسکا رنگ پیلا پڑ جاتا ہے او راس رنگت کا اثر نفسیاتی طور پر یہ ہوتا ہے کہ پیلی پڑنے والی قاشو ں کو لوگ زیادہ مزا لیکر نہیں کھاتے۔ اس صورتحال سے تنگ آکر تین بچوں کی ماں ایلینا ہل نے ایک نیا نسخہ تیار کیا ہے جو بہت آسان اور سادہ تھا۔ یہ نسخہ اتنا کارگر ہے کہ دوسرے والدین بھی عجلت میں اپنے پھلوں کو پھینک دینے سے باز رہیں کیونکہ پھلوں کا رنگ بگڑتے ہی لوگ اسے خراب سمجھنے لگتے ہیں جبکہ حقیقت میں یہ بات نہیں۔ خاتون کا پیش کردہ نسخہ تین مرحلوں پر مشتمل ہے۔ اس نسخے میں سب سے بڑی کاریگری جدید قسم کے چھوٹے چھوٹے ڈبے ہیں جن میں کٹے ہوئے پھل فوری طور پر رکھ دیئے جاتے ہیں۔ اگر ہوا زیادہ دیر تک نہ لگے تو قدرتی رنگ موجود رہتا ہے اور اسکی لذت بھی خراب نہیں ہوتی۔ یہ نسخہ دوسری خواتین بھی آزما سکتی ہیں اوردوسرے پھلوںکو بھی کھانے کے قابل رکھا جاسکتا ہے۔