وزیر اعظم کے بیان سے دل آزاری ہوئی، عبدالقدوس بزنجو
کوئٹہ ... وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہاہے کہ اب بلوچستان کے فیصلے بلوچستان میں ہی ہونگے جس طرح ماضی میں مری یا رائیونڈ میں ہو تے تھے اب کبھی نہیں ہو گا ۔چیئرمین سینیٹ کو بلوچستان سے لانے کے لئے ملک کی سیاسی قیادت بلوچستان ہاوس آئی اور وہاں گفت وشنید ہوئی۔ اسلام آباد میں ہم کسی کے پا س نہیں گئے۔ نہیں چاہتے وفاقی حکومت سے ہمارے اختلافات برقراررہیں۔ جب وفاق ہمیں نظرانداز کرے گا تو پھر ہمیں بھی کچھ کرنا پڑے گا۔ بلوچستان ملک کی ترقی کا زینہ ہے۔ اسے نظر انداز کرنا پاکستان کو نظرانداز کرنے کے مترادف ہے۔ مرکزی حکومت سے سیاسی اختلافات کے اثرات بلوچستان کی ترقی پرنہیں پڑنے چاہئے۔ وزیراعظم سے بھی گلہ کیا ہے کہ مرکزی حکومت ہمارے مسائل پر توجہ نہیں دے رہی ۔ انہوں نے کہا کہ لوگ یہ سمجھتے تھے کہ جو سینیٹرز آزاد منتخب ہوئے ہیں وہ کسی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کرینگے مگر ہم نے ایسا نہیں کیا ۔ دوستوں اور ہم خیال گروپ نے بلوچستان عوامی پارٹی بنائی۔یہ جماعت عوام کی خدمت کر تی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے بیان پر افسوس ہوا بلوچستان کو پہلی مرتبہ چیئرمین سینیٹ کا عہدہ ملا حیران ہوں کہ وزیراعظم نے کیوں تنقید کی۔ وزیر اعظم کو ایسا بیان زیب نہیں دیتا ۔ان کے بیان سے بلوچستان کے عوام کی دل آزاری ہوئی ہے۔