یکم مئی2018منگل کو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ
عبدالملک الحوثی یمن کے اعلیٰ مفادات کو ترجیح دینے اور حکمت و فراست کی تمام نداﺅں کو نظرانداز کرنے کا تہیہ کئے ہوئے ہیں۔ ایسا اسلئے نہیں کہ وہ حق پر ہیں بلکہ اس لئے کہ وہ ایران کی شیطانی اسکیموں کے اسیر بن چکے ہیں۔ ایران صرف یمن ہی کو نہیں بلکہ خلیج سمیت عرب دنیا کے تمام ممالک کو اپنی توسیع پسندانہ اسکیموں کا ایندھن بنانے کے درپے ہے۔ کوئی بھی سمجھدار انسان بین الاقوامی تنظیموں کے توسط اور براہ راست صرف کی جانے والی سعودی عرب کی مصالحانہ مساعی کی بابت غلط بات نہیں کہہ سکتا۔ سعودی عرب نے اپنے وسیع غیر معمولی خارجہ تعلقات کے ذریعے اس آگ کو بجھانے کی سرتوڑ کوشش کی جس کے شعلے ایران نے حوثیوں کے ذریعے بھڑکائے تھے۔ حوثیوں کو تہران کے قائدین کی ہدایات نظر انداز کرنے پر آمادہ کرنے کی جدوجہد کی گئی لیکن انہوں نے سنی ان سنی کردی۔ اس کا نقصان صرف اور صرف یمنی عوام کو پہنچا اور پہنچ رہا ہے۔یمن میں زندگی کے معمولات تھم سے گئے ہیں۔ وہاں صحت، تعلیم اور امن عامہ کا نظام معطل ہوچکا ہے۔ اسکے باوجود سعودی عرب مختلف طور طریقوں سے یمنی عوام کی مدد میں لگا ہوا ہے۔ یمنی عوام کا آرام اور انکا سکون سعودی عرب کا نصب العین ہے لیکن مملکت کا یہ ہدف پورا نہیں ہوگا۔ وجہ صرف یہ ہے کہ حوثی اس وقت تک جنگ کا سلسلہ جاری رکھنے کا تہیہ کئے ہوئے ہیں جب تک کہ ایران انہیں ہتھیار، دولت اور میزائل فراہم کرتا رہیگا۔ اسی وجہ سے اب عالمی برادری کو یقین ہوگیا ہے کہ یمنی بحران کا واحد حل ایران کے زہریلے اژدھے کا سر کاٹنے میں ہی مضمر ہے۔ جب تک ایران کو کڑا سبق نہیں سکھایا جائیگا اس وقت تک وہ خلیج او رعرب دنیا پر تسلط کے خواب دیکھنا بند نہیں کریگا اور عرب دنیا کے امن و استحکام کو متزلزل کرنے کا سلسلہ بند نہیں کریگا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭