Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی والو ،کسی کے دھوکے میں نہ آنا،بلاول

  کراچی ...پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کس منہ سے ایک پاکستان کی بات کررہے ہیں ۔ عمران خان کی شکل میں دوسرا بانی ایم کیو ایم قبول نہیں۔ کراچی والو ،کسی کے دھوکے میں نہ آنا ۔ایم کیو ایم نے بھی 30 سال تک کراچی والوں کو دھوکہ دیا ۔ کراچی کے تمام مسائل کی ذمہ دار ایم کیو ایم ہے ۔ وہ کسی بھی ترقیاتی کام کو برداشت نہیں کرتی ۔ الیکشن میں عوام کراچی کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے ۔مجھے کراچی کے مسائل کا علم ہے۔ آپ کی مشکلات کا احساس ہے مگر کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ وفاق آپ کے کراچی سے آپ کے سندھ سے سوتیلوں والا سلوک کر رہا ہے۔ کراچی میں بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہر مشکل کے باوجود کراچی میں اکثریت نہ ہونے کے باوجود اس شہر کی خدمت کی ہے ۔جب ملک بھر کی طرح پیپلز پارٹی کو کراچی سے بھی اکثریت ملے گی تو بغیر رکاوٹ کے خدمت کر سکیں گے۔ یہ نہیں ہوسکتا کہ ایم کیو ایم کے کسی بھی دھڑے کو ووٹ دے کر آپ کراچی کا مستقبل بدل دیں ۔چاہے وہ ایم کیو ایم لندن ہو ،ایم کیو ایم بہادر آباد ہو،ایم کیو ایم پی آئی بی ہو، ایم کیو ایم پی ایس پی،یا ایم کیو ایم بنی گالا ہو۔ انہو ںنے کہا کہ یہ لوگ آپ کو 2 اضلاع میں محدود رکھنا چاہتے ہیں مگر میں کہتا ہوں کے کراچی بھی آپ کا ہے اور لاڑکانہ بھی آپ کا۔ کشمور بھی آپ کا ہے اور لاہور بھی آپ کا، پشاور بھی آپ کا ہے اور ژوب بھی آپ کا۔ بلاول ہاو¿س کراچی میں ہے۔میں کراچی میں رہتا ہو ں۔ میری ماں اور نانا بھی کراچی میں رہتے تھے۔ میری پیدائش اور ابتدائی تعلیم بھی کراچی سے ہے۔لاڑکانہ اور کراچی دونوں ہی سندھ کے شہر ہیں.۔انہوں نے کہا کہ ایک ہوتا ہے مٹھی بھر۔ میں نے ایم کیو ایم کے ٹنکی گراونڈ میں جلسے کے بعد ایک نیا لفظ نکالاہے۔ ٹانکی بھر۔ یہ ٹانکی بھر لیڈر پورے سند ھ سے ٹنکی گراونڈ میں اپنی قوت جمع کر کے کہہ رہے تھے کے ہم لاڑکانہ سے کراچی پر حکومت نہیں کرنے دینگے۔ میں آپ کو کیا کیا بتاوں۔ میرے پاس بتانے کو بہت کچھ ہے۔ حالت تو یہ ہے کے ہم نے کراچی میں صفائی کے ویسٹ سالڈ منجمنٹ بورڈبنایا۔ چینی کمپنی کے ساتھ اس شہر کو صاف کرنے کا معاہدہ کیا۔مستقل قومی مصیبت نے اس کمپنی کی گاڑیوں میں ٹوٹ پھوٹ شروع کروا دی تاکہ کمپنی بھاگ جائے۔کسی کو کام کرنے دیتے ہیں اور نہ خود کام کرتے ہیں۔ فارق ستار نے خود کہا کہ کے ایم سی کا پیسہ مئیر کراچی کھا گیا۔ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی گھوسٹ ملازمین سے بھری ہوئی ہے۔ اس پر ضروری انکوائری ہونی چاہیے۔ کراچی والو! یہ نہیں چاہتے کے ان کے دھوکے تمارے سامنے آئیں۔ یہ آج صرف اس وجہ سے ایک ہو گئے تاکہ اس پیسے کی بندر بانٹ کر سکیں جو پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے کراچی کی ترقی کے لئے انہیں دئیے۔
مزید پڑھیں:مجھے کیوں نکالا کا نعرہ مقبول ہے،نواز شریف

شیئر: