Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الحدیدہ کی آزادی لب بام

مملکت سے شائع ہونے والے اخبار ”الیوم“ کا اداریہ
پورے اعتماد کیساتھ کہا جاسکتا ہے کہ یمن کی آئینی فوج اور حکومت نے حوثی باغیوں کی ناکہ بندی اچھی خاصی کرلی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ الحدیدہ حوثیوں کے چنگل سے جلد ہی آزاد ہوجائیگا۔ عرب اتحاد کی حمایت یافتہ یمنی فوج نے میدان میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اسکی بدولت اسے الحدیدہ پر مکمل کنٹرول حاصل ہوجائیگا اور الحدیدہ دہشتگرد تنظیموں سے پاک صاف ہوجائیگا۔ یمنی فوج بیلسٹک میزائلوں اور بھاری اسلحہ پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ الحدیدہ ایئرپورٹ کے اطراف گھمسان کے معرکے جاری ہیں۔ منظر نامہ بتا رہا ہے کہ فتح یابی یمن کی آئینی افواج کا نصیب بننے والی ہے۔حوثی الحدیدہ کے قریب جنگ کے محاذو ںسے فرار ہوچکے ہیں۔ وہ اسلحہ اور میزائل نیز اسلحہ شکن آلات چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔ دوسری جانب یہ لوگ المخا اور الخوخہ میں شہریوں پر عرصہ حیات تنگ کررہے ہیں۔ الحدیدہ کی سڑکوں سے حوثیوں کو صنعاءکی جانب گروپوں کی شکل میں فرار ہوتے دیکھا جارہا ہے۔ 
الحدیدہ میں حوثیوں کی پے درپے شکست کے تناظر میں کچھ منفی حالات بھی پیدا ہورہے ہیں۔ حوثی دسیوں نوجوانوں کو ملک سے غداری ، دشمنوں کے ساتھ سازش اور اپنی مخالف افواج کے ساتھ مل جل کر کام کرنے پر گرفتار کررہے ہیں۔ یمنی فوج اس صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے عرب اتحاد کے تعاون و اشتراک سے نئی نوعیت کا عسکری آپریشن کرنے جارہی ہے۔ اسکی بدولت صنعاءاور الحدیدہ کے درمیان امدادی لائنیں ختم کردی جائیں گی۔ یمنی فوج اور اس کے عرب اتحادی عالمی جہاز رانی کو تحفظ فراہم کریں گے۔ بالاخر الحدیدہ بندرگاہ پوری طرح سے یمنی فوج کے کنٹرول میں ہوگی۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ الحدیدہ بندرگاہ میں محفوظ جہاز رانی بہت بڑا ہدف ہے۔ ایران کے حمایت یافتہ دہشتگرد حوثی آئل ٹینکرز پر حملے کرکے سمندری گزرگاہ کو مخدوش بنائے ہوئے تھے۔ یہ حقیقت کسی سے پوشیدہ نہیں کہ حوثی اور انکے پشت پناہ عالمی تجارت اور عالمی جہاز رانی کو آبنائے باب المندب اور بحر احمر میں خطرات پیدا کئے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی وہ رپورٹیں جو سلامتی کونسل میں پیش کی گئی ہیں، واضح کررہی ہیں کہ اس بدامنی کے ذمہ دار حوثی اور انکے حامی ایرانی ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: