سپریم کورٹ کی جانب سے پرویز مشرف کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دینے پر ٹویٹر صارفین نے کڑی تنقید کی ۔ چند ٹویٹس ملاحظہ ہوں۔
فرمان خان یوسفزئی نے ٹویٹ کیا : سنگین غداری کے مرتکب ، آئین کو توڑنے والا ، پی سی او لگانے والا ، چیف جسٹس کو بالوں سے پکڑ کر سڑکوں پر گھسیٹنے والا مشرف الیکشن لڑنے کے لئے اہل ہے۔
علی ممتاز نے سوال کیا : آخر ایسا شخص جس نے آئین کو توڑا ہو اور جو جمہوریت پر یقین نہ رکھتا ہو انتخابات میں کیسے حصہ لے سکتا ہے ؟ سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے نواز شریف کے بیانیے کو تقویت ملے گی۔ یہ اچھا فیصلہ نہیں ہے۔
علوینہ ساجد نے کہا : پہلے ایسے شخص کو جس نے معصوم لڑکی پر 23 بار خنجر سے حملہ کیا لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے بری کردیا گیا اور اب غدار اور تاحیات نااہل شخص کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی گئی۔ آخر یہ ملک کے قانون کے ساتھ کیا ہو رہا ہے؟
عاطف کا کہنا ہے : پرویز مشرف آئین شکن ڈکٹیٹر اہل اور منتخب وزیر اعظم نواز شریف نااہل ، کھیل واضح ہے۔
صولت فیروز نے ٹویٹ کیا : دو مرتبہ آئین توڑنے والا ، غداری کا فرار مجرم ، پشاور ہائیکورٹ سے نااہل قرار دیا جانے والا ملک واپس آسکتا ہے اور انتخابات بھی لڑ سکتا ہے۔ اسے گرفتار بھی نہیں کیا جاسکتا۔ ایک پرانی غزل سے شعر یاد آگیا ، وقت وہ کہ اب منصف ۔۔۔جرم کے حق میں خود گواہی دے۔
وجیہ احمد شیخ نے ٹویٹ کیا : انصاف کے حقیقت سامنے آگئی ہے۔
علی رضا نے کہا : یہ فیصلہ قابل مذمت ہے۔
ناصر محمود نے ٹویٹ کیا : سب کچھ قانون سے بالاتر ہو رہا ہے۔ ایک طرف غداری کا مقدمہ تو دوسری طرف الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی ہے۔
احمد رضا نے ٹویٹ کیا : پرویز مشرف کو انتخابات میں ضرور حصہ لینا چاہیے۔ اس طرح انہیں اپنی نام نہاد مقبولیت کا اندازہ بھی ہو جائے۔
First, a person who stabbed an innocent girl with a knife 23 times in broad daylight gets acquittal by LHR High Court and now a traitor, disqualified for life has been allowed to contest elections? What is going on with the rule of law? #PervezMusharraf #KhadijaSiddiqui https://t.co/RengMkkl46
— Alvina Sajid (@iamalvinasajid) June 8, 2018