لاس اینجلس۔۔۔ امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ایک ریستوران نے باحجاب مسلم خواتین گاہکوں کو ریستوران سے نکال دیا تھا۔ اب ریستورانوں کی اس چین نے فیصلہ کیا ہے کہ عملے کے ارکان کو تنوع کے بارے میں تربیت فراہم کریگی۔امریکہ کی تنظیم ’’ امریکن سول لبرٹیز یونین‘ ‘(اے سی ایل یو) کا کہنا ہے کہ ارتھ کیفے نامی ریستورانوں کے ایک نیٹ ورک کی کیلیفورنیا برانچ سے 7 باحجاب مسلم خواتین کو گزشتہ برس اپریل میں ان کے حجاب کے باعث باہر نکال دیا گیا تھا۔ ان خواتین نے پولیس میںریستوران کیخلاف درخواست دے رکھی تھی۔اے سی ایل یو کے مطابق اب اس نیٹ ورک کی جانب سے اپنے عملے کی اس غلطی کے ازالے کے لیے عید کے موقع پر مسلمانوں کو مفت مشروبات پیش کی گئیں۔ انتظامیہ نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ ریستوران کی سبھی شاخوں میں تمام عملے کو تنوع سے متعلق تربیتی پروگرام بھی فراہم کیا جائے گا۔ریستوران سے نکالی گئی سارہ فرساخ نامی مسلم خاتون نے انتظامیہ کے اس فیصلے کے بارے میں جاری کردہ اپنے بیان میں کہاکہ میں اور میرے دوستوں نے اس واقعے کے بعد ریستوران کیخلاف کھڑے ہونے کا فیصلہ اس لیے کیا تھا کیونکہ اس قسم کے رویے کو قبول اور برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ مجھے خوشی ہے کہ ہمارے سامنے آنے کے فیصلے کا مثبت نتیجہ نکلا اور امید ہے کہ مستقبل میں ایسی غلطی نہیں دہرائی جائے گی۔