ترکی کے انتخابات میں صدر اردگان کی ایک مرتبہ پھر کامیابی پر پاکستانیوں نے بھی ٹوئٹ کئے ہیں۔
ڈاکٹر معروف حسین لکھتے ہیں: الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد، اپنی غلطیوں کے باوجود اردگان نے اقتصادی اور سماجی طور پر بہتری کی طرف گامزن کیا ۔ انہوں نے مسلم امہ کیلئے بہت کچھ کیا۔
محمد طہٰ کہتے ہیں: ترکی میں 56.3ملین ووٹرز تھے۔ الیکشن میں ٹرن آﺅٹ 85فیصد رہا جو امریکہ، برطانیہ اور یورپی ملکوں سے کہیں زیادہ تھا۔ بیرون ملک رہنے والے 1.5ملین ترکوں نے بھی ووٹنگ میں حصہ لیا۔ ترک عوام ہمیشہ ہی اپنے ووٹ کا استعمال کرتے ہیں۔
رمشا ٹویٹ کرتی ہیں: اردگان ہمیشہ ہی انتخابات کیسے جیت جاتے ہیں؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ عوامی مسائل حل کرتے ہیں۔ جب وہ وزیراعظم تھے تو انہوں نے ملک کی معیشت کو تیزی سے ترقی دی۔ شرح نمو کے حساب سے او ای سی ڈی ممالک میں ترکی سرفہرست جبکہ جی 20ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے۔
حسن لکھتے ہیں :اللہ تعالیٰ ترک صدر کی مدد کرے تاکہ وہ امہ کو ترقی کی طرف لیکر چلیں۔
بشیر سیویلی کا ٹویٹ ہے: میں نے ہمیشہ اردگان کی حمایت کی ہے اُنکے اچھے کاموں اور عوام سے انکی محبت کی وجہ سے۔
کبیر احمد کا ٹویٹ ہے :میں ترک نہیں لیکن اردگان کو پسند کرتا ہوں۔ سمجھتا ہوں کہ آپ ہی ترکی کے حقیقی لیڈر ہیں۔
رامیسا لکھتی ہیں: اردگان کے دور میں یونیورسٹی کی تعلیم مفت ہے۔ کالج تک کتابوں کا خرچہ مفت ہے، حکومت ہی خرچ اٹھاتی ہے۔