چینی سفیر نے پیپلز پارٹی کا یہ دعویٰ درست قرار دیدیا کہ سی پیک منصوبہ آصف زرداری کے دور میں شروع ہوا۔ سفیر کے اس بیان کے بعد یہ ٹویٹر پر ٹرینڈ بن گیا اور بے شمار لوگوں نے ٹویٹ کئے۔
دانش حسین خان نے لکھا کہ پی پی ہی نے اس منصوبے کو شروع کیا۔
ماجد آغا نے کہا کہ میں نے ٹویٹر پر وہ تصویر ڈال دی ہے جس میں آصف زرداری سی پیک سمیت دیگر معاہدوں پر دورہ چین میں دستحظ کررہے ہیں۔
حسن جاناں کہتے ہیں کہ علاقے میں چین کی موجودگی امریکہ ، ہند اور دوسرے ممالک کے لئے خطرہ ہے۔
جمالی خان لکھتے ہیں کہ ہم نہ کہتے تھے کہ سی پیک پی پی کا منصوبہ ہے لیکن کسی نے بات نہیں سنی۔ اب تو عوام کو یقین کرلینا چاہئے کہ منصوبہ کس کا ہے۔ پی پی کا یا مسلم لیگ (ن) کا۔
ظفر منگریو کا ٹویٹ ہے کہ گزشتہ روز شہباز شریف نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدانوں کو دوسرے کا کریڈٹ نہیں لینا چاہئے۔ اب وہ کیا کہتے ہیں؟
احمد شاہ جمالی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) بلاوجہ ہی سی پیک کا کریڈٹ لے رہی تھی۔ ان لوگوں کو شرم بھی نہیں آتی۔
احمد بھٹو نے کہا کہ پی پی کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ اس نے سی پیک کے بارے میں زیادہ پروپیگنڈہ نہیں کیا اور یوں نواز شریف سارا کریڈٹ لے گئے۔
میاں احمد علی نے ٹویٹ کیا کہ چینی سفیر کے بیان سے یقینا انتخابات میں پی پی کو فائدہ ہوگا۔
ممتاز احمد خان نے کہا کہ پی پی نے پاکستان میں بے شمار اچھے کام بھی کئے لیکن تشہیر نہیں کی۔ اسی لئے وہ آج بہت پیچھے چلی گئی۔