100 کے لوڈ پر پورا بیلنس‘ ٹیکس نہیں کٹے گا
اسلام آباد: پاکستان میں 15 روز قبل سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق موبائل کمپنیوں کی جانب سے 100 روپے کے ری چارج پر پورے 100 روپے ہی کا بیلنس ملنا شروع ہوا تھا جس کے بعد چہ مگوئیاں تھیں کہ 15 روز بعد اگلی سماعت کے بعد کمپنیاں ایک بار پھر ٹیکس کٹوتی شروع کردیں گی تاہم تازہ خبر یہ ہے کہ ابھی تک کسی بھی قسم کے ٹیکس کاٹنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل کی سربراہی میں ایف بی آر اور ٹیلی کام کمپنیوں کے اجلاس میں موبائل فون کمپنیوں نے سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے تک ٹیکس نہ کاٹنے کا فیصلہ کرلیا۔ اجلاس میں موبائل کارڈ ٹیکس کٹوتی کے معاملے پرایف بی آر حکام نے بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ ایف بی آر نے ٹیکس کٹوتی نہ کرنے کے لیے کمپنیوں کو کوئی ہدایت نہیں کی تھی، کمپنیوں نے ٹیکس نہ کاٹنے کا فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں کیا۔واضح رہے کہ ٹیلی کام کمپنیوں نے 13 جون کو عبوری طور پر 15 روز کے لیے ٹیکس نہ کاٹنے کا فیصلہ کیا تھا اور موبائل کارڈ پر ٹیکس نہ کاٹنے کے 15 روز کی مدت گزشتہ رات 12 بجے ختم ہورہی تھی۔