پیپلز پارٹی کے انتخابی منشور کے اعلان کے بعد ٹویٹر پر جیالوں اور دوسروں نے اپنے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
ڈاکٹر جی مہر تھہیم ٹویٹ کرتے ہیں: پی پی کا منشور شہید بے نظیر بھٹو کا خواب ہے۔
اسد ذوالفقار خان کہتے ہیں: پیپلز پارٹی نے جس منشور کا اعلان کیا ہے اس پر عملدرآمد کیا جاسکتا ہے۔
ماجد آغا نے کہا: پیپلز پارٹی کی حکومت نے ہی پی پی انکم سپورٹ پروگرام تیار کیا اور اس پر عمل درآمد بھی کیا۔ انہی خطوط پر پیپلز پارٹی ”بے نظیر کسان کارڈ“ بھی جاری کریگی۔
زبیر ندیم کاشمیری کہتے ہیں :فیملی ہیلتھ سروس پروگرام بھی شروع کیا جائیگا۔
احمد خان کہتے ہیں: پی پی کا شکریہ کہ اس نے اتنا واضح اور مکمل منشور پیش کیا جسکی بنیاد ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کا نظریہ ہے۔
سینیٹر کرشنا کماری ٹویٹ کرتی ہیں: پی پی پی کا مقصد پرامن، خوشحال اور جمہوری پاکستان ہے۔
میاں محمد کہتے ہیں :سکھر اور گمبٹ جاﺅ اور خود صحت کی مفت سہولتوں کا مشاہدہ کرلو۔
سکینہ حسین کہتی ہیں: مکمل اور ترقی یافتہ پاکستان کیلئے انتخابی منشور جاری کرنے پر پی پی کا شکریہ
تیمور علی ماہر لکھتے ہیں: ہمیں اس حقیقت کا علم ہے کہ پاکستان زرعی ملک ہے ۔ پی پی نے پانی کی قلت، کسان کی زراعت میں سرمایہ کاری کے تحفظ اور بے روزگاری کے خاتمے کےلئے جامع منصوبہ پیش کیا ہے۔
قاسم عزیز خان لکھتے ہیں: انتخابی منشور سماجی بہبود پر مبنی ہے۔ اُن لوگوں کو طاقتور بنایا جائیگاجنہیں نظر انداز کیا گیا۔ ایسا صرف پیپلز پارٹی ہی کرسکتی ہے۔ آج مجھے اپنے جیالا ہونے پر فخر ہے۔