Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلیو وہیل کے ذریعے خودکشی کرنے والا بچہ نجی زندگی میں خوش و خرم رہتا تھا

ریاض.... بلیو وہیل کے ذریعے خودکشی کرنے والے بچے عبدالرحمان سعد الاحمری کے والد نے کمپیوٹر کے معائنے سے ملنے والی معلومات بتاتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ میں پرانے طرز کا انسان ہوں۔ مجھے کمپیوٹر گیمز کے بارے میں خاص معلومات نہیں البتہ یہ بات میں اچھی طرح سے جانتا ہوں کہ عبدالرحمان نے جب کمپیوٹر گیمز کھیلنا شروع کئے تھے تو میں او راسکی ماں دونوں اس پر نظر رکھتے تھے۔ وہ عام سے گیمز کھیلتا تھا۔ آگے چل کر وہ خطرناک گیمز کھیلنے لگاجس کا ہمیں علم نہیں ہوسکا۔ کمپیوٹر کے معائنے سے پتہ چلا کہ عبدالرحمان 3ہزار گھنٹے سے زیادہ گیمز کے 90فیصد مراحل مکمل کرچکا تھا۔ وہ جادو سے متعلق اشیاءکا متلاشی تھا۔ یہ جان کر صدمہ ہوا کہ بیٹا گیم میں غمزدہ بچے کی اداکاری کررہا تھا۔ ہمارا بیٹا ہمیشہ خوش و خرم رہتا تھا۔ گھروالوں کے ساتھ اس کی زندگی اچھی گزر رہی تھی۔ یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ اس نے اس قسم کے بچے کی نمائندگی کیوں کی۔ انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی قاتل اور منظم ادارے اس قسم کے گیمز کے ذریعے بچوںکی زندگی لے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیکیورٹی کارروائی کے باعث عبدالرحمان کی تدفین ملتو ی کردی گئی ہے۔
 

شیئر: