تہران۔۔۔ایک ایرانی سفارت کار سمیت چھ ایسے افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جن پر شبہ ہے کہ وہ فرانس میں ایرانی اپوزیشن کی ایک ریلی پر دہشت گردانہ حملہ کرنا چاہتے تھے۔ اس ریلی میں امریکی صدر کے ایک وکیل بھی شرکت کر رہے تھے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بیلجیم سکیورٹی حکام نے بتایاکہ ایک ایرانی سفارت کار سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی تین مشتبہ افراد کی گرفتاری فرانس میں عمل میں لائی گئی ۔ ایک سفارت کار کے ہمراہ گرفتار کیے جانے والے میاں بیوی عامر ایس اور نسیمہ این ایرانی نڑاد بیلجیئن شہری ہیں اور یہ پیرس کے نواحی علاقے میں جلاوطن ایرانی اپوزیشن گروپ پیپلز مجاہدین آف ایران کی طرف سے منعقد کردہ ایک ریلی میں بم نصب کرنا چاہتے تھے۔ اس جوڑے کی گاڑی سے نصف کلو دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔بتایا گیا ہے کہ اس ریلی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل روڈی جولیانی کے ساتھ ساتھ عرب ممالک اور یورپ کے کئی سابق وزراء بھی شریک تھے۔بیلجیم حکام کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جس سفارت کار کو گرفتار کیا گیا ہے، وہ آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں قائم ایرانی سفارت خانے سے منسلک ہے۔ جس وقت اس سفارت کار کو گرفتار کیا گیا، اس وقت وہ جرمنی میں موجود تھے۔اسی طرح فرانس کے عدالتی ذرائع نے بھی اس حوالے سے تین افراد کی گرفتاریوں کی تصدیق کر دی ہے۔ فرانس میں ایک ایرانی شہری کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ ابھی تک ایرانی حکام نے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے جبکہ بیلجیم حکام نے بھی ایرانی سفارت کار کے حوالے سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی ہیں۔ بیلجیم کے وزیراعظم نے ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے ملکی پولیس اور خفیہ اہلکاروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ مختلف ممالک کے تعاون کی ایک اچھی مثال ہے۔