ملاﺅں کی دہشتگردی کیخلاف تحریک بیداری
سعودی عرب سے شائع ہونےوالے اخبار ”الریاض“ کا اداریہ
ایرانی شہروں او ر صوبوں میں عوام کے احتجاجی مظاہرے دن بدن پھیلتے چلے جارہے ہیں۔ خراب اقتصادی حالات ، پانی کی قلت اور بنیادی خدمات کا معیار گر جانے پر ایرانی عوام سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ ایرانی عوام کے مطالبات کا دائرہ بڑھتا جارہا ہے۔ اب وہ ولایت الفقیہ نظام کا تختہ الٹنے، ایرانی حکومت سے جارحانہ پالیسیاں ترک کرنے ، قومی دولت شام ، لبنان اور یمن وغیرہ ممالک میں تخریبی منصوبوں کی فنڈنگ میں ضائع کرنے سے ہاتھ روکنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
ایرانی شہروں کے میدانوں اور سڑکوں پر خمینی ، خامنہ ای او ر روحانی کی تصاویر نذر آتش کرنے کے مناظر روز مرہ کا معمول بن چکے ہیں۔ ان شخصیات کے خلاف مردہ باد کے نعرے بھی خوب سنے جارہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ اب صورتحال سیکیورٹی اداروں کے کنٹرول سے باہر ہوچکی ہے۔ ایرانی عوام نے طویل مدت تک خاموشی اختیار کررکھی تھی۔ اب انہوں نے اپنا منہ کھول دیا ہے اور وہ اب ایرانی ملاﺅں کے نظام پر براہ راست الزام لگانے لگے ہیں۔ ایرانی عوام دکھ درد کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔ انہیں اس بات پر افسوس ہے کہ پوری دنیا بین براعظمی دہشتگردی اور تخریبی سرگرمیوں کے مدد گار کے طور پر ایران کو دیکھ رہی ہے او راس کو عالمی برادری سے الگ تھلگ کرچکی ہے۔
ان دنوں ایرانی نظام کے کرتا دھرتا عوامی غیض وغضب اور مظاہرو ںمیں شدت سے الجھنے لگے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ اب آزاد ایران کی صبح نو کا سورج طلوع ہونے والا ہے اور 4 عشروںسے فاشسٹ نظام کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ملک آزاد ہونے جارہا ہے۔ یہ وہ نظام ہے جس نے ملک کو تباہ کردیا۔ فرقہ واریت کو پھیلا دیا اور عوام کو مرشد اعلیٰ کی خوشنودی کی خاطر طبقات میں تقسیم کردیا۔ سارے کام مرشد اعلیٰ کے احکام کی اندھی تعمیل میں کئے جاتے رہے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭