Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گولیاں چلنے، مار دھاڑ اور دھماکوں کے درمیان پولنگ

کراچی:  آج ملک بھر میں الیکشن 2018ء کے سلسلے میں پولنگ جاری ہے۔ اس دوران مختلف علاقوں میں لڑائی جھگڑوں، تصادم، فائرنگ، کریکٹر پھٹنے سمیت کوئٹہ میں دہشت گردی کا بڑا واقعہ بھی پیش آیا تاہم اس کے باوجود انتخابی عمل جاری رہا اور اب پولنگ کا وقت ختم ہونے کے قریب ہے۔
ذرائع کے مطابق صوابی، سانگھڑ، فیصل آباد، لاڑکانہ، منڈی بہاؤالدین، کراچی، خوشاب، وہاڑی سمیت دیگر کئی مقامات سے لڑائی جھگڑوں، سیاسی کارکنان میں تصادم، فائرنگ کے واقعات پیش آئے جس ہلاکتیں اور کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
علاوہ ازیں کوئٹہ میں پولنگ اسٹیشن کے باہر خودکش بم دھماکے میں پولیس اہل کاروں سمیت 31 افراد شہید ہوئے جبکہ 20 سے زخمی بتائے جاتے ہیں۔
گہما گہمی کے دوران سیاسی جماعتوں کی جانب سے پولنگ کا عمل سست ہونے کی بنیاد پر ووٹ ڈالنے کے لیے وقت بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا تاہم الیکشن کمیشن نے غور و خوض کے بعد یہ مطالبہ تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے درخواست مسترد کردی۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ کچھ علاقوں میں کشیدگی اور ایک بڑے سانحے کے باوجود ملک میں پولنگ مکمل ہونا خوش آیند ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن، نگراں صوبائی اور وفاقی حکومتیں اور پولیس و پاک فوج سمیت تمام سیکورٹی اداروں نے اپنے فرائض بخوبی انجام دیے اور وہ تمام خدشات کے باوجود چیلنجز سے نمٹنے میں کامیاب ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:عام شہریوں اور اہم شخصیات کے ووٹ ڈالنے اور سیکورٹی انتظامات کی تصویری جھلکیاں

 

شیئر: