نواز شریف کے اسپتال میں غیر ضروری قیام سے انکار اور واپس جیل منتقلی پر متعدد ٹویٹس کئے گئے۔
ذیشان ملک نے ٹویٹ کیا : شیر جیسا جگر رکھنے والے لیڈر نواز شریف نے ضرورت سے زیادہ ایک لمحہ بھی ہسپتال میں رہنے سے انکار کردیا ہے ، انہوں نے بیرون ملک جانے سے بھی انکار کر دیا ہے۔ نواز شریف کسی بھی طور سرنڈر کے لیے تیار نہیں۔
عاطف رؤف نے لکھا : ووٹ کی عزت کا نعرہ صرف ایک نعرہ نہیں تھا۔ نوازشریف کو معلوم تھا کہ الیکشن کے نام پر سلکشن ہونے جارہی ہے۔ وی ڈٹ گیا تو مجبوراً اس کو جیل میں بند کروا کر الیکشن کرنے پڑے لیکن یاد رکھنا نواز شریف جلد واپس آئے گا۔ ووٹ کو عزت دلانے کی جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی۔
علیشبہ سجاد کا کہنا ہے : ہمارے لیڈر نے اپنا آج ہمارے کل کے لئے قربان کر دیا ہے۔
میمونہ نے ٹویٹ کیا : نوازشریف نے ہر قسم کے این آر او کو مسترد کرتے ہوئے جیل میں رہنے کو ترجیح دی ہے۔ وہ تمام مشکلات کے باوجود ثابت قدم ہیں۔ اللہ کرے وہ زیادہ مضبوط اور غیرمتزلزل بن کر ابھریں۔
Nawaz Sharif Refusing any kind of NRO and preferring jail. He is standing tall defying all odds. May he emerge even stronger and resilient. #SherDilNawazSharif
— Maimoona (@StereoWrite_) August 1, 2018
مہوش اعجاز نے لکھا : طبی ٹیم کے ڈاکٹر نے بتایا کہ نواز شریف بہت نرم لہجے میں بات چیت کرتے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ میں ٹھیک ہوں آپ مجھے واپس جیل بھیجوا دیں میں یہاں پرسکون محسوس نہیں کرتا۔
بلال بشارت کے مطابق : نوازشریف ایک بہادر لیڈر ہے جو پاکستانی عوام کے لئے کھڑا ہے۔
کاشف نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ نواز شریف نے ثابت کردیا ہے کہ وہ بہادر اور اپنے کہے پر جمے رہنے والے انسان ہیں۔
یسری خواجہ نے لکھا : میاں صاحب جمے رہیں۔ گو کہ یہ بہت مشکل مرحلہ ہے لیکن آپ اس کو کامیابی سے عبور کر جائیں گے انشاءاللہ۔
جویریہ نے شاعرانہ انداز اختیار کرتے ہوئے لکھا : مجھے آتا نہیں ہے فن سر جھکا کر بات کرنے کا ، مہک پرھوں توپھرگردن کٹا دینے کے قابل ہوں۔
The lion hearted leader Nawaz Sharif, refusing to stay a moment longer than necessary in hospital, refusing treatment abroad, a man not ready to surrender#SherDilNawazSharif pic.twitter.com/HxKBFbZ69c
— ZM (@ZeshanMalick) August 1, 2018