شاہ عبدالعزیز اور حاجیوں کیلئے سبیل
احمد صالح حلبی - مکہ
شاہ عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ کے ہاتھوں مملکت سعودی عرب کے قیام سے قبل مکہ مکرمہ پانی کی قلت کے مسئلے سے دوچار تھا۔ حج موسم آتا تو مسئلہ دو چند ہوجاتا۔ پانی کا استعمال بڑھ جاتا۔ مشاعر مقدسہ ، عرفات، مزدلفہ او رمنیٰ میں پانی کا مسئلہ نکتہ عروج کو پہنچ جاتا۔ وہاں پانی کی تقسیم کا نیٹ ورک نہ ہونے کے باعث پانی کی فراہمی بحران کی شکل اختیار کرلیتی۔
شاہ عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ نے مکہ مکرمہ پہنچنے پر اس مسئلے کی شدت کو محسوس کیا۔ انہوں نے پانی سے متعلق حجاج کی ضرورتیں پوری کرنے اور اس راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کا پروگرام بنایا۔ اس حوالے سے پہلا اقدام 16محرم 1346ھ کو کیا گیا۔ انہوں نے مشاعر مقدسہ میں متعدد کنویں تیا رکرائے۔ اسی سال پانی کے انتظامات کرنے کیلئے ایک ادارہ قائم کیا جسے ”ادارہ عین زبیدہ“ کا نام دیا گیا۔ اس ادارے کو نہر زبیدہ اور اس سے متعلقہ کنوﺅں کی مکمل نگرانی، اصلاح و مرمت اور صفائی ستھرائی کا کام تفویض کیا گیا۔
شیخ عبداللہ الدھلوی نے ادارہ عین زبیدہ کے قاعدے ضابطے مقرر کئے۔ اس حوالے سے اہم ترین اصول یہ مقرر کیا گیا کہ مکہ مکرمہ کے تما م محلوں کو پانی فراہم کیا جائے۔ عموماً سال بھر اورخصوصاً حج موسم میں مکہ مکرمہ کی آبی ضروریات ترجیحی بنیادوں پر پوری کی جائیں۔
شاہ عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ نے نہ صرف یہ کہ مکہ مکرمہ میں پانی کی بھرپور فراہمی کا بندوبست کیا بلکہ انہوں نے حج شاہراہوں پربھی پانی کی فراہمی کیلئے یہی اہتمام کیا۔انہوںنے 1348ھ کے دوران کنوﺅں پر چراغاں کرنے کا حکم جاری کیا۔ علاوہ ازیں حج شاہراہوں پر رہنما بورڈ نصب کرائے۔ کنوﺅں کا محل وقوع متعین کرنیوالے بورڈز لگوائے گئے۔ ہر کنویں پر ایک کارندہ متعین کیاگیا جو کنویں پر آنے والے کو مفت پانی فراہم کیا کرتا۔
1346ھ کے دوران شاہ عبدالعزیز نے سمندر کے پانی سے استفادے کے لئے 2دیو ہیکل مشینیں درآمد کرائیں۔ علاوہ ازیں جدہ شہر کے باشندوں کے لئے پانی کی فراہمی کا بھی انتظام کیا۔ اس وقت سے لیکر آج تک حج موسم میں پانی کی فراہمی کے انتظامات بہتر سے بہترہوتے چلے گئے۔ امسال مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ کو حج موسم کے دوران 30ملین مکعب میٹر پانی فراہم کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔
********