پاکستان کے احتجاج کی وجہ سے گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منسوخ ہونا جہاں باعث اطمینان ہے وہیں اس سے مسلمانوں کے اتحاد کی عکاسی بھی ہوتی ہے۔
ایس کاظمی ٹویٹ کرتے ہیں کہ اسلام نے مسلمانوں کے اتحاد کا حقیقی چہرہ دکھادیا۔ گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ کرنے والوں کو پتہ چل گیا۔انہیں اس دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی اسکا پتہ چل جائیگا۔ اتحاد میں بڑی برکت ہے۔
سعد رشید ٹویٹ کرتے ہیں کہ ہمیں اب بھی ہالینڈ کی اشیاءکا بائیکاٹ کرنا چاہئے۔ ہمیں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی محبت کا اظہار کرنا اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔
جمال آفریدی کا ٹویٹ ہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ ہالینڈ کے عوام اور انکی حکومت اسلام سے اتنا نفرت کیوں کرتے ہیں۔ اسلام محض مذہب نہیں زندگی گزارنے کا ایک طریقہ بھی ہے۔ معلوم نہیں یہ لوگ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے گستاخی کیوں کرتے ہیں؟
مائیدہ فرید لکھتی ہیں کہ گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کی منسوخی پر میں الحمد للہ کہو ں گی۔ مسلم امہ کیلئے اس سے بہتر کوئی خبر نہیں آسکتی۔
ڈاکٹر تحویلہ خان کہتی ہیں کہ ہم مسلمان دوسروں کو نقصان پہنچانے کا تصور بھی نہیں کرسکتے ۔ کسی غیر مسلم کو کسی بھی مذہب کی توہین نہیں کرنے دینگے۔ براہ مہربانی ہمارے جذبات کا احترام کریں۔ ضروری ہے کہ معاشرے کے پڑھے لکھے اور شائستہ لوگ شرپسندوں کو آئندہ کسی مذہب کی توہین کرنے کی اجازت نہ دیں۔
ارسلان کا کہناہے کہ اس سفارتی فتح کا سارا کریڈٹ مسلمانوںکے اتحاد کو جاتا ہے۔ عمران خان نے اس سلسلے میں بڑا کام کیا۔