چیف جسٹس آف پاکستان کے نجی ہسپتال کے دورے کے دوران شرجیل میمن کے کمرے سے شراب اور منشیات برآمد ہونے کے واقعے پر ٹویٹر صارفین نے بھی شرجیل میمن کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔ چند ٹویٹس دیکھتے ہیں۔
سید علی رضا عابدی نے کہا : اب جادو دیکھئے کہ شراب کس طرح شہد اور بالوں کے تیل میں تبدیل ہوتی ہے۔
نادیہ مرزا نے ازراہ تفنن لکھا : چیف جسٹس نے کہاجب علاج دیسی طریقے یعنی تیل اور شہد سے ہی کرنا ہے تو جیل جائیں۔ یہاں اسپتال میں کیا کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر عامر لیاقت نے ٹویٹ کیا : اللہ کا شکر ہے کہ ہمارا ملک اس قابل ہو گیا کہ ہم زیتون کے تیل سے انگوروں کا پانی بنا سکتے ہیں۔ نگاہیں مرد مومن سے بدل جاتی ہیں سب بوتلیں۔ شرجیل میمن کو اس سائنسی ایجاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
مونا عالم نے ٹویٹ کیا : زیتون کے تیل اور شہد کے روزانہ زیادہ استعمال کی وجہ سے شرجیل میمن ہائی بلڈ پریشر ، کولیسٹرول اور شوگر کے مریض ہوگئے ہیں۔
محمد عادل عباسی نے ٹویٹ کیا : شرجیل میمن کے ڈرائیور جام کا کہنا ہے کہ ان بوتلوں میں شہد اور انجن آئل ہے ۔ یاد رکھیے کہ ڈرائیور کا اپنا نام بھی جام ہے۔
عافیہ مفتی نے پوچھا : شرجیل میمن کو ہسپتال میں یہ سہولت کس نے فراہم کی؟ ہم بیمار ہو تو ڈاکٹر دال اور دہی کھانے کو لکھ دیتے ہیں اور ان کو شراب لکھ دی۔
سلمان شاہد کے مطابق : وہ بوتلیں شراب کی تھی کسی غریب کے خون کی نہیں۔ ایک عوامی لیڈر اپنی ذاتی زندگی کا نہیں بلکہ عوام کے پیسے کا جواب دہ ہوتا ہے۔ قائداعظم محمد علی جناح کی پوری زندگی شراب اور سگار کے ساتھ تصویریں آتی رہیں۔ آپ مجھے کوئی ایک بھی مولوی دکھادو جس نے قائد اعظم سے زیادہ پاکستان کے لئے کام کیا ہو۔