حکومت تارکین کےلئے جامع منصوبہ مرتب کرے ، ویلفئیر کے کاموں میں قونصلیٹ حکام سے بھرپور تعاون کیاجائیگا، پی این ایس ایف کے اجلاس میں قرار داد
جدہ ( ارسلان ہاشمی ) پاکستان قومی یکجہتی فورم کے اجلاس میں سانحہ آرمی پبلک اسکول ، سقوط ڈھاکہ اور طیارہ سانحہ کے حوالے سے اجلاس منعقد کیاگیا ۔ شرکاءنے پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں ہونے والے المناک سانحہ کے حوالے سے کہا کہ اسے 2 برس گزرچکے ہیں مگر حکومت کی جانب سے ابھی تک اس کے کرداروں کو سامنے نہیں لایا گیا ۔ آج تک اس سانحہ میں شہید ہونے والے بچوں کے والدین انصاف کے منتظر ہیں ۔ فورم کے کنوینر ریاض بخاری نے کہا پاکستان قومی یکجہتی فورم کو قائم ہوئے ڈیڑھ برس سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے ۔ ہمارا مقصد کمیونٹی کو مشترکہ پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے ۔ فورم سعودی عرب میںتمام سیاسی ، سماجی اور تقافتی تنظیموںسے تعلق رکھنے والے افراد پر مشتمل ہے ۔ فورم کے اغراض و مقاصد واضح ہیں ہم میں سے کسی کا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں ۔ فورم میں جماعت اسلامی ، جمعیت علماءاسلام ، پیپلز پارٹی ، تحریک انصاف ، مسلم لیگ(ن) ، مسلم لیگ ( ق) ، جموں و کشمیر اوورسیزکمیونٹی ویلفئیر ، پاکستان میڈیا گروپ ، پاکستان انجئینرز سوسائٹی کے علاوہ دیگر تنظیمیں شریک ہیں ۔ فورم کا بنیادی مقصد قومی دنو ںکے حوالے سے مشترکہ تقریبات منعقد کرنے کے علاوہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کےلئے قونصلیٹ اور کشمیر کمیٹی سے ہر طرح کا تعاون کرنا ہے ۔ فورم میں اس بات کا بھی اعادہ کیا گیا کہ پاکستانی کمیونٹی کی فلاح و بہبود کےلئے پاکستانی قونصلیٹ کے افسران اور اہلکاروں سے ہر طرح کا تعاون کرتے ہوئے انہیں رضاکارانہ خدمات مہیا کی جائیں گی تاکہ مملکت کے قوانین کے مطابق متاثرہ پاکستانیوں کی ہر طرح سے امدادکی جاسکے ۔ فورم کے شرکاءنے معروف بزنس مین سالٹ اینڈ پیپر کے ڈائریکٹر چوہدری محمد ایوب کو فورم میں شمولیت پر مبارک باد بھی پیش کی ۔اجلاس کے اختتام سے قبل سانحہ ڈی پی ایس، اور طیارہ سانحہ میں شہید ہونے والوں کےلئے دعا کروائی گئی ۔