صہیب الیاسی بیوی قتل کیس سے بری
نئی دہلی.... دہلی ہائی کورٹ نے ٹی وی اینکر صہیب الیاسی کو بیوی کے قتل کے معاملے میں بری کردیا۔ جسٹس ایس مرلی دھر اور جسٹس ونود گوئل پر مشتمل بنچ نے فیصلے میں کہا کہ الیاسی کے خلاف ایسا کو ئی ثبوت نہیں جس سے وہ مجرم ثابت ہوتاہے۔ 20دسمبر 2017کو ٹرائل کورٹ نے الیاسی کو تعزیرات ہند کی دفعہ 302کے تحت مجرم قرار دے کر عمر قید اور2 لاکھ روپے جرمانہ کی سزاسناتے ہوئے 10لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔ الیاسی پر الزام تھا کہ اس نے 18سال قبل 11جنوری2000کو اپنی بیوی انجو کوخنجر کے پے درپے کئی وار کر کے قتل کر دیا تھا۔الیاسی کو 28مارچ 2000کو ان کی سالی اور ساس کے اس الزام کے بعد گرفتار کر لیا گیا تھا کہ وہ جہیز کے لئے اپنی بیوی کو جسمانی اذیتیں دیتا رہتا تھا۔ الیاسی کو اپنی دوسری بیوی کی علالت کے باعث اسی سال اپریل میں ایک ماہ کے پیرول پر رہا کیا گیا تھا۔ صہیب الیاسی کو قتل کیس میں 28 مارچ 2000 کو گرفتار کیا گیا تھا۔دہلی پولس نے تفتیش کے بعد 29 مارچ 2002 کو صہیب الیاسی کےخلاف عدالت میں جہیز قتل سے متعلق چارچ شیٹ داخل کی تھی۔دہلی پولیس نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ صہیب نے تحقیقاتی ایجنسی کو غلط اطلاع دی ۔انجو کے اہل خانہ نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرکے صہیب کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ چلانے کی اپیل کی تھی۔ صہیب کی ساس اور سالی نے الزام لگایا تھا کہ ملزم انجو کو جہیز کےلئے پریشان کرتا تھا۔