2ہفتے کے اندر بہت بڑا سودا کرینگے، محمد بن سلمان
ریاض ..... ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ 2030ءتک حکومت کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائیگی۔ بلومبرگ کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ 2ہفتے کے اندر ہم بہت بڑا سودا کرینگے۔ اسکا ہندسہ بہت بڑا ہوگا۔ سرمایہ کاری کے مستقبل پر ہونے والی کانفرنس میں اسکا اعلان کیا جائیگا۔ اس کا پیٹرول سے دور پرے کا کوئی رشتہ نہیں ہوگا۔ یہ سودا سعودی عرب میں انجام پائیگا جبکہ دیگر سودوں کا اعلان جلد ہوگا۔شہزادہ محمد بن سلمان سے دریافت کیا گیا کہ کیا اسکا تعلق تیل سے ہوگا تو انہوں نے کہا کہ نہیں۔ ان سے پوچھا گیا کہ کیا ٹیکنالوجی سے اسکا تعلق ہوگا انہوں نے کہا کہ ممکن ہے۔ یہ سعودی عرب میں ہوگا اور اسکا ہندسہ بڑا ہوگا۔ پوچھا گیا کہ کیا اسکا تعلق کاروں سے ہوگا تو شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ آپ کو دو ہفتے بعد سب کچھ پتہ چل جائیگا۔ انہوں نے ٹیسلا کمپنی کی بابت متعدد سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسکے 5فیصد حصص کے مالک ہم لوگ ہیں۔ الیکٹرانک کار سے پیٹرول کے مستقبل پر کوئی اثر نہیں پڑیگا خاص طور پر سعودی عرب اس سے متاثر نہیں ہوگا۔ ایپل کمپنی جلد ہی ریاض میں اپنا ایک مرکز کھولنے والی ہے۔ انسداد بدعنوانی مہم کے دوران زیر حراست افراد سے 35ارب ڈالر سے زیادہ رقم بازیاب کروائی۔ 8افراد اب بھی زیر حراست ہیں اور اس معاملے کا تصفیہ 2برس میں ہوجائیگا۔ولی عہد نے کہا کہ ہم نے ملکی معیشت اور صنعتی شعبے کو مستحکم کرلیا ہے۔ 2020ءقومی تبدیلی پروگرام پر ہماری پوری توجہ ہے۔ بہت جلد 2025ءپروگرام پر روشنی ڈالی جائیگی۔ اب ہمارے پروگرام میں استحکام آگیا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ کرپٹ عناصر سے 40فیصد نقدی اور 60فیصد جائداد کی صورت میں رقوم واپس لی گئیں۔ولی عہد نے انکشاف کیا کہ قطر اور ایران نے بعض زیر حراست خواتین کو باقاعدہ تیار کیا تھا۔ جن سے مملکت کے خلاف جاسوسی کروائی گئی۔ انکا کہناتھا کہ 2019 ءتک 20سرکاری اداروں کی نجکاری کی جائیگی۔ سرمایہ کاروں کیساتھ اس سلسلے میں ہمارے مذاکرات جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز سعودی عرب میں ملازمت پر تو آمادہ ہیں لیکن یہاں رہنے کیلئے رضامند نہیں۔