”الجزیرہ “ گدلے پانی میں شکار کرنیوالے میڈیا کا مثالی نمونہ
بدھ 10اکتوبر2018ء کو سعودی عرب سے شائع ہونےوالے اخبار’ ’عکاظ“ کا اداریہ
قطری چینل الجزیرہ نے ایکبار پھر ثابت کردیا کہ وہ گدلے پانی میں شکار کاکھلاڑی ہے۔ استنبول کے سعودی قونصل خانے میں سعودی شہری جمال خاشقجی کے لاپتہ ہوجانے کے واقعہ کی کوریج الجزیرہ نے جس انداز سے کی ہے وہ ابلاغی عمل اور پیشہ ورانہ معیار سے قطعا ً میل نہیں کھاتی۔ الجزیرہ نے خاشقجی کے قتل سے متعلق من گھڑت دعوﺅںکا سیلاب ناظرین کے سامنے پیش کردیا۔ دعوے کی کوئی دلیل نہیں دی گئی۔ معاندانہ سیاسی ایجنڈے کے تحت بے پر کی اڑانے میں کوئی کمی نہیں کی۔ سعودی عرب کی مخالفت میں تمام حدیں عبور کر گیا۔ ایرانی نظام اور اس کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی تائید و حمایت کی بھی انتہا کردی۔
الجزیرہ چینل نے دشمنوں کے خلاف اشتعال انگیزی کا جو وتیرہ اختیارکیا ہے، وہ ابلاغی عمل اور اس کے ضابطہ اخلاق کی کسی بنیاد سے میل نہیں کھاتا۔ خطے اور عالمی امن و سلامتی کیلئے اس قسم کے رجحانات کا نوٹس لینا اشد ضروری ہے۔ انتہا پسندی، فتنہ انگیزی اور اشتعال انگیزی کا آلہ کار بننے اور دہشتگردوں کے ہاتھوں کا کھلونا بننے پر احتساب ضروری ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭