Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر کا ریمانڈ

لاہور ... احتساب عدالت نے غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں گرفتار پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران اور 5 سابق پانچ رجسٹرارز کو 10روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب لاہور کے حوالے کر دیا۔ سابق وائس چانسلر مجاہد کامران اوریونیورسٹی کے سابق 5رجسٹرارز ڈاکٹر اورنگزیب عالمگیر ، ڈاکٹر لیاقت علی ، ڈاکٹر کامران عابد ، ڈاکٹر راس مسعود اور امین اطہر کو ہتھکڑیاں لگا کر انتہائی سخت سیکیورٹی میں عدالت پیش کیا گیا ۔نیب پراسیکیوٹر حافظ اسداللہ نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور بتایا کہ مجاہد کامران نے بڑے پیمانے پر یونیورسٹی میں خلاف ضابطہ بھرتیاں کیں۔ اپنی اہلیہ شازیہ قریشی کو بھی غیرقانونی طور پر یونیورسٹی لاءکالج کی پرنسپل تعینات کیا۔ مجاہد کامران نے من پسند طلبہ کو اسکالر شپ دیں۔ 9 سالہ دور میں لاتعداد سیاسی بھرتیاں کیں۔ پپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے من پسند کنٹریکٹر کو ٹھیکے دیئے ۔پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب کا ایگزیکٹو بورڈ مجاہد کامران کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے چکاہے۔عدالت میں بیان ریکارڈ کراتے ہوئے مجاہد کامران نے کہا کہ تمام عمر ایمانداری سے کام کیا ۔ عدالت نے کہا کہ 2013ءسے 2016ءکے درمیان کی بھرتیوں کی بات کریں۔مجاہد کامران نے کہا کہ جو بھرتیاں کیں ان کا معاملہ سینڈیکیٹ میں پیش کیا۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کنٹریکٹ پر بھرتی کے لئے قواعد کو نظرانداز کیا جا سکتا ہے۔ 

شیئر: