Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خاشقجی کے معاملے پر اسٹاک مارکیٹ میں ہل چل ، غلط فہمی دور ہونے پر اطمینان

    گزشتہ ہفتے خاشقجی کے معاملے پر ایک بحران سا اٹھ کھڑا ہوا۔ بین الاقوامی سرمایہ کاروں نے سعودی عرب میں سرمایہ کاری سے ہاتھ کھینچنے کی بھبکی دی۔ ٹرمپ انتظامیہ نے بھی سعودی عرب کے متعلق مخالفانہ بیانات دیئے جس سے سعودی اسٹاک مارکیٹ میں ہل چل مچ گئی۔ ہفتے کے پہلے روز یعنی اتوار 14اکتوبر کو اسٹاک مارکیٹ کھلنے کے بعد 529پوائنٹس تک نیچے جاتے ہوئے دیکھی گئی مگر دوسرے ہی دن غلط فہمی دور ہونے پر مارکیٹ نے سنبھالا لیا اور 321پوائنٹس اوپر چلی گئی۔ گزشتہ ہفتے مجموعی طور پر تداول آل شیئر انڈیکس نے 647پوائنٹس کا   مدوجزر دیکھا اور آخر میں 117.35پوائنٹس کے اضافے کے بعد 7648.15پوائنٹس پر اختتام پذیر ہوا۔ اس دوران زبردست فروخت اور پھر اطمینان آنے پر زبردست خریداری کی وجہ سے کاروباری مالیت 85فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ سودوں اور حجم میں بالترتیب 31فیصد اور 61فیصد کا فروغ دیکھا گیا۔ آخر میں مارکیٹ مثبت انداز میں بند ہونے پر سرمایہ کاروں کو 41ارب ریال کا فائدہ ہوا۔ انفرادی کمپنیوں میں سعودی انڈسٹریل ایکسپورٹ کمپنی کو دوسروں کے مقابلے میں زبردست برتری حاصل رہی اور اس کی قیمت 60.73فیصد کے گرانقدر اضافے کے بعد 92.10ریال تک بڑھ گئی۔ فائدے کے لحاظ سے  دوسرے نمبر پر سعودی سرامک رہی۔ جس کی قدر 19.53فیصد کے اضافے کے بعد 20.56ریال پر اختتام پذیر ہوئی۔ ہیوی ویٹ سابک کی قیمت 7.40فیصد فروغ کے بعد 124.80ریال تک بڑھ گئی جبکہ الراجحی بینک کی پرائس 3.74 فیصد اضافے کے بعد 86ریال پر اختتام پذیر ہوئی۔ نقصان اٹھانے والی کمپنیوں میں الحمادی ٹاپ پر رہی جس کی قیمت 11.08فیصد کمی کے بعد 22.16ریال پر بند ہوئی۔
 
مزید پڑھیں:- - - - -سعودی عرب کیخلاف کوئی بھی اقدام امت مسلمہ کے خلاف ہو گا ، طاہر اشرفی

شیئر: