Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نئی نسلوں کو اللہ اور اسکے رسول کا ادب شناس بنایا جائے، امام حرم

مکہ مکرمہ.....  مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے فرزندان اسلام سے کہا ہے کہ نئی نسلوںکو اللہ تبارک و تعالیٰ اور اسکے رسول محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا ادب شناس بنایا جائے۔ وہ ایمان افروز روحانی ماحول میں جمعہ کا روح پرور خطبہ دے رہے تھے۔ امام حرم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ چاہتا ہے کہ تمام بندے خدا ترسی کا حق ادا کریں اور ایمان و اسلام کی حالت میں ہی دنیا سے رخصت ہوں۔امام حرم نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو صراط مستقیم سے آگاہ کرنے کیلئے نبی اور پیغمبر بھیجے ۔ اللہ کے پیغمبروں نے اللہ کے بندوں کو پرور دگار کے ادب کا طریقہ اور سلیقہ سکھایا۔ اسلام نے پیغمبر اعظم محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے ادب کا درس بھی دیا اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پیش آنے کا طریقہ بھی سکھایا۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں انبیائے کرام علیہم السلام کے قصوں کاتذکرہ کرکے ہمیں یہ سمجھایا کہ پیغمبر جو اللہ کے برگزیدہ بندے ہوتے ہیں انہوں نے رب العالمین سے کس لب و لہجے میں اور کس انداز سے سرگوشی اور مناجات کی۔ قرآن پاک میں مذکور انبیا ئے کرام علیہم السلام کے رب کے ساتھ مکالمے، رب سے انکی دعائیں اور سرگوشیاں ادب عالی کے شاہکار ہیں۔ امام حرم نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی متعدد دعاﺅں نے نمونے بھی حاضرین حرم کو سنائے۔ انہوں نے بتایا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے سورة حجرات میں ہمیں یہ بھی سکھایا کہ اہل ایمان پیغمبر اسلام کے ساتھ کس طرح پیش آئیں۔ حکم ربی ہے کہ ”اے ایمان والو! نبی کی آواز سے اپنی آواز اونچی نہ کرو اور ان سے اس طرح اونچی آواز میں بات نہ کرو جس طرح تم آپس میں ایک دوسرے سے بلند آواز میں بات کیا کرتے ہو کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ تمہارے اعمال حسنہ انجانے میں ضائع ہوجائیں“۔ امام السدیس نے بتایا کہ اونچی آوازمیں بات کرنے سے اگر اہل ایمان کے اعمال حسنہ کے ضیاع کا امکان موجود ہے تورسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کی سرتابی کی صورت میں اعمال کی بربادی یقینی ہوگی۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں ہدایت کی ہے کہ کوئی بھی مسلمان اللہ اور اسکے رسول کے مقابلے میں اپنی فکر اور اپنی رائے کو برتری نہ دے۔ امام حرم نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بعض مسلمان رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم شایان شان طریقے سے نہیں کرتے۔ وہ منفی محبت کرکے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کے مرتکب ہورہے ہیں۔ امام حرم نے کہا کہ سب مسلمان پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے آداب و اخلاق کو اپنا تشخص بنائیں۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر کثرت سے صلوٰة و سلام کا اہتمام کریں۔ یہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کا انتہائی ادب ہے۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام وخطیب شیخ عبدالباری الثبیتی نے جمعہ کا خطبہ اخلاق فاضلہ اور اعمال صالحہ کے موضوع پر دیا۔ انہوں نے کہاکہ حقوق کی ادائیگی سے سماجی تعلقات مضبوط ہوتے ہیں۔ طاقتور ، کمزور کی مدد کرے۔ جو لوگ معاشرے کی مدد کرتے ہیں اللہ تعالیٰ انہیں توانا بنا دیتے ہیں۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل اسلام پر اپنے ہم مذہبوںکے6حقوق مقرر کئے ہیں۔ ملنے پر سلام، دعوت قبول کرنا، نصیحت ماننا، چھینک آنے پر الحمد للہ کہنا، مر جانے پر جنازے میں شرکت کرنا اہل ایمان کے ایک دوسرے پر حقوق ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ہمیں ایک دوسرے سے محبت کی تلقین کی ہے۔ اہل اسلام میں الفت کا رشتہ اللہ تعالیٰ کا عطیہ ہے۔ اسلام نے مریضوں کی عیادت کو بھی حق مسلم قرار دیا ہے۔

شیئر: