معاہدہ تجدید نہ کرانے پر ورک پرمٹ کی آخری تاریخ معاہدے کی تاریخ شمار ہو گی ،قانون کے مطابق کارکنوں کی تجرباتی مدت 90 دن سے زائد نہ ہو
ارسلان ہاشمی ۔۔ جدہ
قارئین کرام قانونی مشور وں کی اس قسط میں ہم مملکت میں کام کرنے والے غیرملکی کارکنوں کو وزارت محنت وسماجی بہبود آبادی کی جانب سے تیار کردہ قوانین محنت سے آگاہ کریں گے تاکہ مقررہ قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے کارکن اپنے حقوق اور واجبات سے واقف ہو سکیں کیونکہ بنیادی قانون سے واقفیت ہر ایک لئے انتہائی ضروری ہے ۔ بعض اوقات معمولی سی لاعلمی کے بھی سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ یہاں اس امر کو بھی ملحوظ رکھا جائے کہ وزارت محنت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے قوانین فریقین کے حقوق کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کئے گئے ہیں تاکہ فریقین میں سے کسی کی حق تلفی نہ ہو ۔ اس امر کا خاص خیال رکھا جائے کہ قوانین پر عمل کرناہر ایک کا فرض ہے کیونکہ قوانین کا بنیادی مقصد لوگوں کے حقوق کا تحفظ ہوتا ہے اور ان پر عمل نہ کرنے کی صورت میں نقصان اسی کا ہوگاجو قوانین کو نظرانداز کرتے ہیں۔
ورک ایگریمنٹ ۔۔ وزارت محنت کے قانون کے مطابق آجر اور اجیر کے مابین جو معاہدہ کیا جاتا ہے اسے عربی میں " عقد عمل " یعنی ورک ایگریمنٹ کہا جاتا ہے جس کے بنیادی نکات میں کارکن کی ماہانہ تنخواہ ، ہاﺅسنگ الاﺅنس ، میڈیکل کی سہولت ، سالانہ چھٹی و دیگر امور کی وضاحت کی جاتی ہے ۔ اس امر کا بھی خیال رکھا جائے کہ قانون کے مطابق کارکن کی تنخواہ جو تحریری معاہدے میں در ج ہو گی اسی کا اعتبار کیاجائے گاکیونکہ معاہدہ ایک دستاویز ہو تی ہے جس کی قانونی حیثیت ہے اور زبانی کیا ہوا کوئی بھی معاہدہ قابل قبول نہیں ہوتا اس لئے اس امر کا خیا ل رکھا جائے کہ " ملازمت کامعاہدہ " تحریری ہو جو کہ وزارت محنت کا قانون بھی ہے ۔ قانون کے مطابق معاہدے کی 2کاپیاں ہونی چاہئیے ایک آجر اور دوسری اجیر کے پاس ۔ قانون کے مطابق مملکت میں کام کرنے والے غیر ملکی کارکن کے معاہدے کی مدت کاتعین کیاجانا ضروری ہوتا ہے اگرمعاہدے میں مدت کا تعین نہیں کیا گیا ہو گا تو اس صورت میں ورک پرمٹ جسے عربی میں " رخصہ العمل "کہا جاتا ہے کی انتہائی مدت معاہدے کی مدت تصور کی جائے گی اور کسی بھی اختلاف کی صورت میں ورک پرمٹ کی انتہائی مدت ہی تسلیم کی جائے گی ۔ وزارت محنت کے قانون کے مطابق ورک ایگریمنٹ میں جو اہم نکات مطلو ب ہوتے ہیں ان میں آجر کا نام اور کمپنی کا نام ، کارکن کا نام اسکی شہریت ، ملازمت کا مقام ، ماہانہ تنخواہ ، دیگر الاﺅنسز اور سالانہ اضافہ ( جو کہ کارکن کی تنخواہ میں کیاجائے اس بارے میں معاہدے میں پہلے سے تحریر کرنا ضروری ہے کہ کتنااضافہ سالانہ بنیاد پر کیاجائے گا ) ۔ کام شروع کرنے کی تاریخ ، ملازمت کی نوعیت اور مقام کا تعین ، ملازمت کے معاہدے کی انتہائی تاریخ ۔ یہ اہم نکات ہیں جو ملازمت کے معاہدے میں تحریر ہونا لازمی ہیں ان نکات کے بغیر معاہدہ نامکمل تصور کیاجائے گا ۔ معاہدے کی 2 نسخے تیار کئے جائیں ایک آجر کے پاس جبکہ دوسرا کارکن کے پاس محفوظ ہوگا۔
کارکن کی تجرباتی مدت ۔۔ قانون کے مطابق آجر کاحق ہے کہ وہ کارکن کی صلاحیت جانچنے کے لئے اسے تجرباتی مدت کے لئے متعین کرے ۔ قانو ن کے مطابق تجرباتی مد ت 90 دن یعنی 3 ماہ سے زائد نہ ہو تاہم اگر اس مدت میں اضافہ کرناانتہائی ضروری ہو تو اس بارے میں کارکن سے تحریری طور پر اجازت ضروری ہے جس کی انتہائی حد 180 دن ہو گی اس سے زائدتجرباتی مدت نہیں رکھی جاسکتی ۔ ایک ہی پیشے کے لئے تجرباتی مدت ایک ہی بار متعین کی جانی چاہئے ۔ تجرباتی مدت کے دوران اگر عیدین اور بیماری کی چھٹیوں کو شمار نہیں کیاجائے گا ۔
کارکن کے فرائض ۔۔ قانون کے مطابق کارکن پر چند فرائض عائد کئے گئے ہیں جنہیں اسے ہر حال میں ادا کرناہے ۔ خلاف ورزی پر لیبر کورٹ میں معاملہ کارکن کے خلاف ہو سکتاہے اس لئے دوران ملازمت ان چند امور کا خاص خیال رکھا جائے تاکہ کسی بھی اختلاف کی صورت میں منفی رد عمل کا کوئی پوائنٹ کارکن پر عائد نہ ہو۔ کام کے دوران غفلت نہ برتی جائے اور فرائض منصبی مکمل دیانتداری سے ادا کئے جائیں ، ڈیوٹی کے دوران اپنے سربراہ کی حکم عدولی نہ کی جائے ، کمپنی کے مرتب کئے گئے قوانین کااحترام کیاجائے، پیشہ ورانہ راز افشاءنہ کئے جائیں ، ٹائم کی مکمل پابندی کی جائے ، ادارے کی اشیاءکی حفاظت کی جائے یعنی انہیں جان بوجھ کر خراب نہ کیاجائے ، بہتر اخلاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوسروں کے حقوق کا بھی خیال رکھیں ۔
آجر کی ذمہ داریاں ۔۔ جس طرح کارکن کے ذمہ چند امور ہیں اسی طرح وزارت محنت نے آجر کے ذمہ بھی کارکنوں کے حقوق واضح کئے ہیں جن میں آجر اپنے کارکن سے ایسا کوئی کام نہیں کرواسکتاجو اسکی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں میں شامل نہیں ،اگر کارکن کو کسی دوسرے کام پر لگانا ضروری ہے تو اس کےلئے آجر کو چاہئے کہ وہ کارکن سے اس کام کی تحریری اجازت حاصل کرے تاہم اس کی مدت سال میں 30 دن سے زائد نہ ہو ۔ اگر کارکن کو کسی دوسری جگہ کام پر بھیجنا انتہائی ضروری ہو جس کااندراج معاہدے میں نہ کیا گیا ہو تو انتہائی ضروری حالت میں کارکن کو دوسرے مقام پر بھیجا جاسکتاہے تاہم اس کی انتہائی مدت 30 دن سے زائد نہ ہو۔ آجر پر یہ لازم ہے کہ اگر وہ کارکن کو کسی دوسرے مقام پر بھیجے تو مقررہ مدت کےلئے اس کے سفر اور قیام کے اخراجات ادا کرے ۔اگر معاہدے میں کام کی جگہ کاتعین کیا گیا ہے اور آجر کسی بھی وجہ سے اسکاتبادلہ کرناچاہئے تو اس کےلئے کارکن کی تحریری اجازت ضروری ہو گی ۔ملازمت کے معاہدے کے مطابق باہمی رضا مندی کے بغیر ماہانہ تنخواہ پانے والے کارکن کو یومیہ ، ہفتہ وار یا گھنٹوں کے حساب سے اجرت کے زمرے میں تبدیل نہیں کیاجاسکتا ۔
(باقی آئندہ ہفتے )
٭٭٭٭٭٭٭٭