Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی ٹیم کےساتھ ٹیسٹ سیریز کھیلی، عاقب جاوید

لاہور:سابق فاسٹ بولر اور ڈائریکٹر لاہور قلندرز عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں ٹی ٹوئنٹی ٹیم کھلائی گئی جبکہ فٹنس کے نام پر با صلاحیت کھلاڑیوں کو تباہ کیا جا رہا ہے ۔ عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ اگر تیز ڈورنا ہی اہم ہوتا تو انضمام الحق کبھی کھیل نہ پاتے اور ویسٹ انڈیز کے کرس گیل کی صلاحیتوں کو کوئی دیکھ نہ پاتا، اس طرح رانا ٹنگا کی مثال سب کے سامنے ہے، ان سب نے اپنی تکنیک اور مہارت کے بل بوتے پر نام کمایا، ہمیں اس چیز کو سمجھنا ہوگا کہ کرکٹ، فٹ بال نہیں جس میں صرف تیز دوڑنے والے کی اہمیت ہوتی ہے تاہم فٹنس کی اہمیت اپنی جگہ ایک حد تک ضروری ہے لیکن اس کو بنیاد بناکر بہترین تکنیک اور ٹیلنٹ رکھنے والے کرکٹرز کو دور نہیں کرنا چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ بورڈ مکی آرتھر، گرانٹ فلاور سمیت تمام غیر ملکی اسٹاف کو اس بات کا پابند کرے کہ وہ ورلڈکپ تک پاکستان میں رہ کرکھلاڑیوں کو ورلڈکپ کی تیاری کرائیں، کوچز بدلنے سے مسئلے حل نہیں ہوں گے کیونکہ کسی کے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ وہ گھمائے گا اور ہماری ٹیم ٹاپ پر پہنچ جائے گی، اچھے نتائج کے لئے صبر و تحمل کے ساتھ بہترین منصوبہ بندی کرنا پڑتی ہے، مکی آرتھر اینڈ کمپنی کو بھی ابھی سے 30 کرکٹرز کا پول تیارکرکے ورلڈکپ کیمپ کی پلاننگ کرلینی چاہیے اور 6 ماہ میں ان کو تیارکریں۔عاقب جاوید نے کہا کہ ماضی میں ایسا ہی ہوتا آیا ہے کہ غیرملکی کوچز چھٹیوں پر چلے جاتے ہیں، کچھ پی ایس ایل میں مصروف ہوجائیں گے اور پھر ورلڈکپ سے چند روز پہلے کیمپ لگے گا اور ساری توجہ اس بات پر ہو گی کہ کون تیز بھاگ سکتا ہے، پاکستان کرکٹ ٹیم میں اس وقت ہی بہتری آئے گی جب ہم اپنے ڈومیسٹک کرکٹ کے اچھے کھلاڑیوں کو عزت دیں گے۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم نے جب بھی جنوبی افریقہ کا دورہ کیا، کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ،ا س بار جو چیز سامنے آئی ہے وہ ٹیم میں زیادہ رفتار والے بولرز کا نہ ہونا ہے، اس وقت ہمارے پاس 130 سے 135 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی اسپیڈ سے گیند کرانے والے بولرز ہیں، افریقہ کے سارے بولرزسے ان کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا، وہ سب 140 کی اسپیڈسے اوپر گیند کررہے ہیں۔ انہوں نے پلاننگ کے ساتھ شارٹ پچز کرکے پاکستانی بلے بازوں کو آوٹ کیا۔ ہمارے عثمان شنواری بگ بیش میں 150 تک گیند کررہے ہیں، ان کوٹیسٹ سے باہر رکھا، وہاب ریاض دوسرا ایسا بولر ہے جو وہاں پر ہونا چاہئے تھا، پہلی دفعہ دیکھا کہ بغیر تیاری کے ہم جنوبی افریقہ گئے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے ساتھ ٹیسٹ سیریز کھیلی۔ٹی ٹوئنٹی کی ٹیم کو ٹیسٹ کھلا ئیں گے تو نتیجہ 0-3 ہی ہو گا۔پاکستانی ٹیم کے پاس ایسا کوئی بولر نہیں جو حریف بیٹسمینوں پر دباو برقرار رکھ سکتا اس لئے ٹیسٹ سیریز میں ٹیم کی کارکردگی توقعات کے مطابق رہی۔عاقب جاوید نے کہا کہ ون ڈے سیریز میں پاکستانی ٹیم کے پاس جیتنے کا موقع ہے لیکن اس کیلئے مائنڈ سیٹ تبدیل کرنا ہو گا۔ 
 کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو نیوزاسپورٹس"جوائن کریں

شیئر: