اسپیس ایکس کو” کریو ڈریگن کیپسول“ کی آزمائشی پرواز کی اجازت
کیپ کینورل ، فلوریڈا۔۔۔ امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا نے آخر کار اسپیس ایکس نامی ادارے کو جو خلائی سیر و سیاحت کرانے کے منصوبے بنا رہا ہے۔ اب اپنے اس نئے کیپسول کی تجرباتی پروازکی اجازت دیدی ہے جس میں عملہ بھی ہوگا اور کچھ سامان بھی موجود رہیگا۔ اطلاعات کے مطابق یہ کیپسول ڈیمو ون کے نام سے آزمائشی پرواز کریگا اور یہ پہلا موقع ہوگا کہ کوئی تجارتی راکٹ اور خلائی جہازبین الاقوامی خلائی اسٹیشن تک بھیجا جائیگا۔ پرواز کی تمام تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس کیپسول میں کوئی انسان نہیں ہوگا اور اس کا مطلب یہ ہوگا کہ خالی کیپسول آئی ایس ایس تک پہنچے گا اور اس کے بعد2مارچ کو کیپ کینورل سے یہ کیپسول خلا میں بھیجا جائیگا۔ گزشتہ رات ناسا حکام نے اسپیس ایکس کو تجربے کی اجازت دیدی ہے۔ واضح ہو کہ اسپیس ایکس خلائی اسٹیشن کیلئے 2012ءسے سامان کی ترسیل کرتا رہا ہے او ریہ کیپسول مال بردار ہوتے ہیں مگر اس کے ذریعے خلا نوردوں کو بھیجنے کیلئے کیپسول کے اندر بہت کچھ ردوبدل کرنا پڑیگا۔ یہ گزشتہ 8برسوں میں امریکی خلا نوردوں کا بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کیلئے پہلا سفرہوگا۔ ناسا نے اس کام کیلئے اسپیس ایکس کو اور اسکی حریف کمپنی بوئنگ کو بالترتیب 2.6بلین ڈالر اور 4.2 بلین ڈالر دیئے ہیں تاکہ وہ الگ الگ اپنے تجربات کریں اور خلائی اسٹیشن تک خلا نوردوں کے آئندہ سفر کو زیادہ محفوط و مامون بناسکیں۔