وزیراعظم عمران خان کے جانب سے ہندوستانی پائلٹ ابھی نندن کی رہائی کے اعلان پر پاکستانی ٹویٹر صارفین زیادہ خوش نظر نہیں آ رہے۔ صارفین کی اس فیصلے کے حوالے سے کیا رائے ہے آئیے دیکھتے ہیں۔
سفینہ شیخ نے ٹویٹ کیاکہ امن کے پیغام کےلئے ہندوستانی پائلٹ کو چھوڑنا فرنٹ فٹ کا چھکا ہے، میرے خیال سے ابھی نندن کے چہرے کا زخم ٹھیک ہونے تک پاکستان میں رکھا جانا چاہیئے، جس طرح ہندوستانی میڈیا منفی رپورٹنگ کر رہا ہے اس سے ابھی نندن کے زخم کو لے کر مزید پاکستان کے خلاف زہر اگلیں گے۔
بلال احمد ملک نے ٹویٹ کیا کہ یاد دلاتا چلوں کہ 350 کے قریب پاکستانی ہندوستانی جیلوں میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔ ان میں 100 کے قریب غریب مچھیرے ہیں۔ نہ ان کو چائے ملتی ہے اور نہ ان کا علاج ٹھیک سے ہوتا ہے۔ وہ پوچھنا تھا کہ اگر ان کو بھائی ابھی نندن کے بدلے چھڑوا لیں تو امن کو کچھ ہو گا تو نہیں؟
ہنس مسرور نے کہا کہ مودی، کل جیسے ابھی نندن اپنے پچوں اور ماں کو گلے لگائے گا۔ ایسے ہی کشمیری 88 سال سے ترس رہے ہیں۔
ڈاکٹر سیما سعید نے ٹویٹ کیا کہ جنیوا کنونشن اور انسانی حقوق صرف ابھی نندن کیلئے ہیں یا کلبھوشن کےلئے۔جنیوا کنونشن تب کہاں ہوتی ہے جب کشمیریوں کے حق خود ارادیت پر ایک درندہ ملک70 سال سے فوجی دہشت کے ذریعے قابض رہتا ہے؟