اتوار 10مارچ 2019ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” الریاض“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
سعود ی امریکی تعلقات غیر متزلزل ہیں۔ یہ تبدیلی کی ہواﺅں سے متاثر ہونے والے نہیں۔ مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں۔ دائمی مشترکہ مفادات دونوں کو ایک دوسرے سے جوڑے ہوئے ہیں۔ دونوں ملک سیاسی ، اقتصادی اور امن و سلامتی کے شعبوں میں عالمی سطح پر موثر بھی ہیں اور اپنا اثر و نفوذ بھی رکھتے ہیں۔ امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان تعاون اسٹراٹیجک نوعیت کا ہے۔ دو طرفہ مفادات سے آگے بڑھ کر علاقائی اور بین الاقوامی مفادات کا احاطہ کئے ہوئے ہے۔
سعودی عرب، عالم عرب اور اسلامی دنیا کا قائد ہے۔ سعودی عرب اپنے اثر و نفوذ کی بدولت علاقے میں امن و استحکا م اور ترقی کو یقینی بنائے ہوئے ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک میں برپا ہونے والے بحرانوں کو قابو کرنے میں موثر کردارادا کررہا ہے۔ تازہ ترین مثال پاک ، ہند بحران کی ہے۔ سعودی عرب نے ان دونوں ملکوں کے ساتھ اپنے گہرے ، قریبی اور موثر تعلقات کے تناظر میں دونوں ملکوں کو جنگ سے باز رکھنے کا مثالی اور اہم کام انجام دیا۔ سعودی عرب کی تاریخ ، اعتدال اور توازن کی ہے۔
سعودی امریکی تعلقات سے متعلق امریکہ کے نئے سفیر جان ابی زید کا یہ بیان کہ ”میرے لئے یہ بیحد اعزاز کی بات ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ امریکہ کے تعلقات کے استحکام کی کوشش کروں۔ امریکہ دنیا بھر میں دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا“۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ”امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات میں کسی بھی قسم کی کمی علاقائی سلامتی کو سبوتاژ کردیگی۔ سعودی عرب کے ساتھ عسکری تعاون امریکیوں کی زندگی کے تحفظ اور امن و امان کیلئے ناگزیر ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ”سعودی عرب داعش کی فنڈنگ کے نیٹ ورک کو توڑنے اور بین الاقوامی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کلیدی کردارادا کررہا ہے“۔ امریکی سفیر برائے سعودی عرب کا یہ بیان امریکہ کیساتھ سعودی عرب کے گہرے مضبوط اور موثرتعلقات کا غماز ہے۔