تیونس میں عرب سربراہ کانفرنس کا افتتاح آج ہوگا، متعدد بحران ایجنڈے میں شامل
القدس ، گولان کی شامی پہاڑیاں ،شام، یمن اور لیبیا کے بحران اور خطے میں ایران کی مداخلت کے مسائل پربحث کی جائے گی
تیونس: آج اتوارکو تیونس میں عرب سربراہ کانفرنس سے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز افتتاحی خطاب کریںگے۔عرب رہنما 30ویں سربراہ کانفرنس میں شرکت کیلئے تیونس پہنچ چکے ہیں۔
عرب رہنماؤں کی تیونس آمد کے ساتھ ساتھ کانفرنس کے ایوانوں میں ایجنڈے پر موجود مسائل کی بابت مشاورت کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے۔ العربیہ نیٹ کے مطابق القدس ، گولان کی شامی پہاڑیاں ، کانفرنس سے شام کی غیر موجودگی،شام، یمن اور لیبیا کے بحران اور خطے میں ایران کی مداخلت کے مسائل بحث مباحثے میں چھائے ہوئے ہیں۔
کانفرنس محل میں افتتاحی اجلاس ہوگا۔ اس موقع پر سابق سربراہ کانفرنس کے صدر کی حیثیت سے شاہ سلمان ، تیونس کو کانفرنس کا چارج دیںگے۔
کانفرنس کے ترجمان محمود الخمیری کا کہناہے کہ تیونس عرب سربراہ کانفرنس میں عرب رہنما ریکارڈ تعداد میں شریک ہورہے ہیں۔ 12ممالک کے سربراہ موجود ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور دیگر عالمی اداروں کے سربراہ بھی شرکت کیلئے تیونس پہنچ چکے ہیں۔
اطلاعات یہ ہیں کہ عرب سربراہ کانفرنس کے ایجنڈے پر مندرجہ ذیل قراردادوں کے مسودے موجود ہیں۔:
٭ گولان سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے کی مذمت
٭ بیت المقدس سفارتخانہ منتقل کرنے والے ممالک کے خلاف کارروائی
٭ عرب ممالک کے امور میں ایرانی مداخلت کی مذمت
٭ سعودی عرب پر حوثیوں کے ایرانی ساختہ میزائل داغنے کی مذمت
٭ یمن کے اتحاد و سالمیت و خودمختاری کے تحفظ کا عہد و پیمان
٭ لیبیا میں خارجی مداخلت کی مخالفت اور سیاسی حل کی حمایت
٭ شام میں بحران کے سیاسی تصفیے کی تائید