آپ نے پاکستان کے کسی بھی کرکٹ میچ میں محسوس کیا ہو گا کہ جب کیمرہ اِن ایکشن کھلاڑیوں اور گیند وغیرہ سے ہٹ کر شائقین کی طرف جاتا ہے تو ہزاروں لوگوں میں شاید کوئی ایک بھی ایسا نہیں ہوتا جو دیکھا بھالا لگے، سوائے ایک شخص کے۔ لمبی سفید داڑھی، سبز چُغہ نما لباس، جس پر سفید رنگ کا چاند تارہ سب کی توجہ کھینچ لیتا ہے۔ پیرانہ سالی میں بھی نوجوانوں جیسا جوش و جذبہ، جی ہاں وہی چاچا کرکٹ جو آج دنیا بھر میں پاکستانی کرکٹ شائقین کا سمبل بن چکے ہیں۔
پاکستانی کھلاڑی کی کسی بھی شاٹ یا آؤٹ کرنے پر شور تو سبھی مچاتے ہیں لیکن چاچا کرکٹ کا انداز سب سے الگ تھلک دکھائی دیتا ہے۔ اسی طرح اگر ٹیم کے حالات اچھے نہ ہوں اور پورے سٹیڈیم پر سراسیمگی چھائی ہو تب بھی ان کے چہرے پر کبھی مایوسی نہیں دیکھی گئی۔ وہ سالہاسال سے میچ کے دوران کھلاڑیوں کے بعد نظر آنے والی سب سے نمایاں شخصیت ہیں۔ چاچا کرکٹ اب ورلڈ کپ کے لیے انگلینڈ پہنچ چکے ہیں۔
چاچا کرکٹ کون ہیں؟
ان کا اصل نام چودھری عبدالجلیل ہے، وہ کرکٹ کے شیدائی ہیں۔ 60 سالہ عبدالجلیل کھیلوں کے سامان کے حوالے سے مشہور پاکستانی شہر سیالکوٹ میں پیدا ہوئے.
وہ اسّی کی دہائی میں متحدہ عرب امارات میں کام کرتے تھے اور اکثر شارجہ میں ہونے والے میچز میں نظر آتے تھے. براہ راست میچ دیکھنے کی چاہ میں انہوں نے ملازمت چھوڑ دی اور جہاں بھی پاکستان کا میچ ہوتا اپنے خرچے پر اس ملک میں پہنچ جاتے. جلد ہی وہ میڈیا اور کرکٹ بورڈ کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے اور پھر انہیں کرکٹ بورڈ کے خرچے پر ٹیم کے ساتھ میچز کے لیے بھجوایا جانے لگا۔
ورلڈ کپ کا بخار
ورلڈ کپ کا بخار سب کو ہی چڑھ چکا ہے لیکن شاید اس کا احساس رمضان کی وجہ سے کم ہے، چند روز بعد اس کا پارہ اوپر جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے علاوہ دیگر 9 ملکوں کی ٹیمیں بھی انگلینڈ میں ہیں جبکہ چاچا کرکٹ بھی انگلینڈ پہنچ چکے ہیں۔ ورلڈ کپ کے لیے جہاں کھلاڑی میدان میں اِن ایکشن ہیں وہیں چاچا کرکٹ شائقین کے درمیان بیٹھ کر ٹیم کا حوصلہ بڑھائیں گے۔