ہفتے کو ورلڈ کپ کے بارہویں میچ بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا اس فیصلے کا انگلینڈ نے بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے بنگلہ دیش کو جیت کیلئے 387 رنز کا ہدف دیا۔
پہاڑ جیسے ہدف کے تعاقب میں بنگلہ دیش کی پوری ٹیم 49ویں اوور میں 280 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور انگلینڈ نے باآسانی 106 رنز سے فتح حاصل کی۔
بنگلہ دیش کی اننگ
بنگلہ دیش نے اننگ کا آغاز کیا تو انگلینڈ کی خطرناک باؤلنگ کے آگے اوپنرز نہ چل سکے مگر شکیب الحسن اور مشفیق الرحیم نے بیٹنگ لائن کو مستحکم کرنے میں اپنا کردار بخوبی نبھایا۔
بنگلہ دیش کی پہلی وکٹ چوتھے اوور میں گری جب آرچر نے 2 سکور پر سومیا سرکار کو پویلن کی راہ دکھائی دوسری وکٹ پر بھی پارٹنر شپ نہ بن سکی اور تمیم اقبال نے صرف 19 رنز بنا کر مورگن کو وڈ کی گیند پر کیچ پکڑا بیٹھے۔
اس کے بعد مشفیق الرحیم نصف سنچری سے چھ سکور کی دوری پر تھے کہ رائے نے پلنکٹ کی گیند پر انکا کیچ پکڑ لیا راشد علی نے نئے آنے والے بیٹسمین متھن کو کھاتہ نہ کھولنے دیا انکا کیچ بئرسٹو نے پکڑا۔
شکیب الحسن نے 121رنز کی شاندار اننگ کھیلی مگر 40ویں اوور میں ووکس کی گیند پر بولڈ ہو گئے27 رنز پرمصدق حسین نے چھکا لگانے کی کوشش کی جب سٹوکس کی گیند پر آرچر نے عمدہ کیچ پکڑا اور بنگلہ دیش نے چھٹی وکٹ گنوا دی۔
45ویں اوور میں محمداللہ کے پاس سٹروکس لگانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا لہزا انہوں نے 28 رنز پر کھیلتے ہوئے چھکا لگانے کی کوشش میں بال ہوا میں اچھال دی بئرسٹو نے وڈ کی گیند پر انکا آسان کیچ پکڑا۔
اسکے بعد کوئی بھی کھلاڑی اچھا کھیل پیش کرنے سے محروم رہا سیگ الدین پانچ رنز پر آؤٹ ہوئے اسکے بعد کوئی بھی کھلاڑی اچھا کھیل پیش کرنے سے محروم رہا سیف الدین پانچ ، مہدی حسن 12 جبکہ مستفیظ الرحمان بغیر کوئی رنز بنائے آؤٹ ہوئے۔
انگلینڈ کی جانب سے آرچر اور سٹوکس نے تین تین،وڈ نے دو،جبکہ پلنکٹ اور راشد نے ایک ایک وکٹ حاصل کی ۔
انگلینڈ کی بیٹنگ
انگلینڈ کی بیٹنگ شروع ہوئی تو آغاز سے ہی اوپنرز نے بہترین کارکردگی دکھائی اور 128 رنز کی شراکت داری قائم کی ۔
انگلینڈ کی جانب سے سب سے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی بئرسٹو تھے جنھوں نے 51 رنز بنائے اور مشرفی مرتضی کی بال پر مہدی حسن نے انکا کیچ پکڑا۔
دوسرے نمبر پو آنے والے کھلاڑی جوئے روٹ نے ابھی21 رنز بنائے تھی کہ سیف الدین نے انکو آؤٹ کر دیا ۔
تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی اوپنرجیسن رائے تھے جنھوں نےتین لگاتار چھکے لگا کر 150 رنز مکمل کئے اور 153 رنز بنا کر مہدی حسن کی بال پر کیچ آوٹ ہوئے ۔
45 ویں اوور میں انگلینڈ کی چوتھی وکٹ گری جب بٹلر چھکا لگانے کی کوشش میں 64 رنز بنا کر سیف الدین کی گیند پر سومیا سرکار کو کیچ دے بیٹھے اسکے بعد مورگن نے انگلیںڈ کے مجموعی سکور میں 35 رنز کا اضافہ کیا اور مہدی حسن کی بال پر سومیا سرکار کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔45ویں اوور میں 341 کے سکور پر انگلینڈ کی چھٹی وکٹ گری سٹوکس نے چھ رنز بنا کر وکٹ گنوائی۔
بنگلہ دیش کی جانب سے سیف الدین اور مہدی حسن نے دو،جبکہ مرتضی اور مستفیظ الرحمن نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
انگلینڈ کی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے معین علی کی جگہ فاسٹ بولر لائم پلنکٹ کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جبکہ بنگلہ دیش کی ٹیم نے کوئی تبدیلی نہیں کی۔
آج یعنی ہفتے کو دوسرے میچ میں نیوزی لیںڈ نے افغانستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انگلینڈ بمقابلہ بنگلہ دیش
انگلینڈ اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں ماضی میں ورلڈ کپ میچوں میں تین مرتبہ مدمقابل آچکی ہیں۔ حیرت انگیز طور پر ان میچوں میں دو مرتبہ بنگلہ دیش نے معرکہ مارا جبکہ انگلینڈ کو صرف ایک مرتبہ کامیابی نصیب ہوئی۔
2007 کے ورلڈ کپ میں انگلینڈ نے بنگلہ دیش کو پہلی بار چار وکٹوں سے ہرایا۔ دوسری مرتبہ 2011 کے ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کے خلاف دو وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔
تیسری بار بھی بنگلہ دیش نے 2015 کے ورلڈ کپ میں ایک بار پھر زبردست مقابلے کے بعد انگلش ٹیم کو 15 رنز سے شکست دے کر سب کا حیران کر دیا۔
ورلڈ کپ کے علاوہ ون ڈے میچز کی بات کی جائے تو دونوں ٹیموں نے اب تک 20 میچ کھیلے ہیں۔ انگلینڈ کو 16 میچز میں کامیابی نصیب ہوئی جبکہ چار مرتبہ بنگلہ دیش نے میدان مارا۔
آئی سی سی رینکنگ کے اعتبار سے انگلینڈ ون ڈے کی پہلے نمبر کی ٹیم ہے جبکہ بنگلہ دیش کا نمبر ساتواں ہے۔
بنگلہ دیش کی اس مرتبہ پرفارمننس کو دیکھا جائے تو اب تک اس نے تینوں شعبوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
پہلے میچ میں جنوبی افریقہ کو شکست دی جبکہ دوسرے میچ میں ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد نیوزی لینڈ سے شکست کھائی ہے۔
دوسری جاب انگلینڈ کا پاکستان سے ہوم گراونڈ پر ہارنا ٹیم کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ بنگلہ دیش کے خلاف اگر میچ جیتنا ہے تو انگلینڈ کو بھی تینوں شعبوں میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔
افغانستان بمقابلہ نیوزی لینڈ
افغانستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں ورلڈ کپ میں صرف ایک مرتبہ کھیلیں جس میں نیوزی لینڈ نے افغانستان کو چھ وکٹوں سے شکست دی ہے۔
آئی سی سی رینکنگ میں بھی نیوزی لینڈ چوتھے جبکہ افغانستان دسویں نمبر کی ٹیم ہے۔
افغانستان نے ورلڈ کپ میں دوسری مرتبہ کوالیفائی کیا ہے اس سے پہلے 2015 میں پہلی مرتبہ ورلڈ کپ میں افغان ٹیم کو کھیلنے کا موقع ملا تھا۔
آج کے اس 13ویں میچ میں نیوزی لینڈ کو ہی فیورٹ ٹیم کہا جائے گا مگر بڑے ایونٹ میں کسی بھی وقت بڑا اپ سیٹ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔
افغانستان کے لیے ایک بری خبر یہ ہے کہ اس کے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد شہزاد انجری کا شکار ہو کر ورلڈ کپ سے باہر ہو گئے ہیں جس کے باعث افغانستان ایک ایسے بیٹسمین سے محروم ہوگیا ہے جو کسی بھی وقت میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔