پاکستان ایک ایسی جگہ ہے جہاں سب کچھ ٹھیک ہے لیکن یہاں کے لوگ بالکل غلط۔
پاکستان کے بوسیدہ آنگن میں ہمیشہ بھوک ناچتی رہی ہے۔ بے روزگاری نے اس ملک کے لوگوں کو کٹھ پتلیوں کی طرح استعمال کیا۔ افلاس اور دھوکے نے اِس ملک کے لوگوں کا اعتماد بحال ہونے ہی نہیں دیا۔ اُداسی یہاں ہمیشہ اُجڑی محبت کی طرح زُلفیں بکھیرے بیٹھی رہی ہے. پھر بھی ہم نے ہمیشہ اپنی ہر ہار کا سہرا پاکستان کے سر پہ سجایا ہے۔
اِس مُلک میں اگر کرپشن ہے تو کیا وہ اِس سر زمین کا قصور ہے؟ کچھ حکمرانوں نے اِس زمین کو بیچ کر دھوکہ، فریب اور مَکر کو اِس خطے کے لوگوں کا مقّدر بنایا ہے۔
اِس مُلک کی بدقسمتی دیکھیے کہ یہاں لوگ امیر اور مُلک غریب ہے تو کیا اِس میں پاکستان کا قصور ہے؟
کیا یہ مُلک آپ کے پاؤں پکڑ کر نیک صفت لوگوں کو بُرائی کرنے پر مجبور کرتا ہے؟
کیا پاکستان اُمراء کے ایک خاص طبقے سے ہاتھ جوڑ کر کہتا ہے کہ حضور بیمار ہوجائیں تو یہاں کے کسی ہسپتال میں نہیں بلکہ بیرونِ ممالک تشریف لے جائیے گا؟ وہاں کسی مہنگے، گوری نرسوں اور گورے ڈاکٹروں والے ہسپتال کے مہنگے علاج سے تندرست ہو کر آئیے گا. لاکھوں روپے خرچ کر اُن کا کاروبار چمکائیے گا اور اپنے مُلک پر بھروسہ نہ کیجیےگا۔ اور جب صحت یاب ہو کر گھر کو لوٹیں تو ٹھنڈے مہمان خانے میں بیٹھ کر ملک کو گالیاں دیجیے گا.
مزید پڑھیں
-
زندگی مرنے اور سماج جینے نہیں دیتاNode ID: 422796
کیا موسمِ گرما میں پاکستان ایسے اُمراء کو دَھکے دیتا ہے کہ نکل جاؤ بیرونِ مُلک دوروں پر اور جب تک جیب ہلکی نہ ہو جائے واپس نہ آنا؟
کیا پاکستان کہتا ہے کہ جس بچے میں دانائی نظر آئے اُسے باہر کے مُلک رخصت کر دو یہ کہہ کر کہ ‘جا بیٹا جا کرپیسہ کما یہاں پاکستان میں تمہارے لیے کیا رکھا ہے؟
جب امریکا، انگلینڈ، آسٹریلیا اور جرمنی وغیرہ کا ویزا حاصل کرنے کے لیے ہر حد سے گزرتے ہو تو کیا پاکستان تمہیں واسطے ڈال رہا ہوتا ہے کہ خدا کے لیے یہاں سے چلےجاؤ؟
جب غیر قانونی طریقوں اختیار کر کے اپنی اولاد کو اَن دیکھے خطروں میں ڈالتے ہو کہ کسی نہ کسی طرح کسی پردیسی مُلک کی شہریت لے لیں تو کیا پاکستان تمہیں دھکیل رہا ہوتا ہے؟
جب لاکھوں ڈالروں کی فیسیں بھر کر اولاد باہر کے ممالک میں بھیجتے ہو اور وہ وہاں کے ماحول میں سیٹل ہو جاتی ہے تب یہ روتے سُنائی دیتے ہو کہ جو ایک بار باہر چلا جائے وہ کہاں آتا ہے وہیں کا ہو جاتا ہے. آخر یہاں رکھا کیا ہے؟
غریب ماں باپ اُدھار لے کر یا اپنی عمربھر کی جمع پونجی لٹا کر اپنے لختِ جگر کو بیرونِ مُلک روانہ کر تو بیٹھتے ہیں۔ پھر اُس گھر کی دہلیز پر دیے نہیں بلکہ آنکھیں جلتی ہیں. بوڑھی آنکھیں جو اپنے بچوں کی خوشیاں دیکھنے کی آس لے کر پاکستان میں ہی دفن ہو جاتی ہیں مگر اولاد کو چھٹی نہیں ملتی۔ ملے بھی کیسے ڈالر جو گھنٹوں کہ حساب سے مل جاتے ہیں.
تو کیا یہ مُلک روکتا ہے اُنھیں کہ وہ اپنے ماں باپ سے ملنے نہ آئیں؟
پھر اُن کے مرتے ہی اُن کی جائیداد میں وارث بننے کے لیے اُن کو چھٹی بھی مل جاتی ہے اور وقت بھی۔
ایسے کئی بڑے بڑے گھومتے ہیں یہاں، جن کا ایک پیر یہاں اور دوسرا خلیجی ریاستوں میں ہے. جب خوشی منانی ہو تو اَبروڈ، شاپنگ کرنی ہو تو ملایشیا، دبئی اور تھائی لینڈ، ہنی مون کے لیے پیرس، فلم کی شوٹنگ کے لیے پراگ اور زیورخ کی لوکیشنز، سیاحت اَبروڈ حتٰی کہ اب تو ہماری سیاست بھی اَبروڈ. تو کیا پاکستان کا اِس میں بھی ہاتھ ہے؟
کیا پاکستان اِس مُلک میں رہنے والوں کو دو پاسپورٹ اور اقامے رکھنے کا کہتا ہے؟ کیا پاکستان اِس خواہش میں مُبتلا ہے کہ کسی طرح دوہری شہریت لے لیں۔ وہاں کام والے نہیں ملتے نہ سہی سکون تو ہے، تعلیم کا، صحت کا معیار تو ہے۔ مِلاوٹ سے پاک، تحفظ سے بَھری زندگی تو ہے. پاکستان میں کیا رکھا ہے؟
کیا اِس ملک نے جہاز اڑانے والوں سے کہا ہے کہ منشیات جہاز کے حصوں میں چھپاؤ یا کسی سے کہا ہےکہ رنگین بوتلوں میں شہد ڈالو، اپنی قوم کا پیسا چوری کرو، ہر حکومتی کام کو ڈیل بنا لو اور کھیلوں پر جوا لگا لو۔
تو کیا صدر ولادیمیر پوتن نےکچھ غلط کہا؟...اتنا ہنگامہ کیوں برپا ہے؟ جی بلکل! پاکستان ہے پاکستانیوں کے لیے قبرستان کیونکہ جب ہم نے ِامپورٹڈ شاپنگ کرنی ہو، کاروبار کرنا ہو، نئی زندگی کی رعنایئاں لوٹانی ہو، بچوں کی پیدائش کے ذریعے شہریت لینی ہو، ڈالروں والی نوکریاں کرنی ہو تو بیرونِ ممالک مگر جب دنیا کہ کسی کونے میں کسی پاکستانی کا اِنتقال ہو جائے یا اس کی قبر بنانی ہو تو پاکستان ہی کو مُنتخب کیا جاتا ہے.
مزید پڑھیں
-
دیو، پری۔۔۔ یہ سب آخر کیا چکر ہے؟Node ID: 423426
-
عائشہ جہانزیب کا کالم: مُلک کا مستقبل آج سڑک پرNode ID: 424091