سعودی عرب میں بجٹ خسارہ کم، آمدنی اخراجات سے زیادہ
سعودی عرب میں بجٹ خسارہ کم، آمدنی اخراجات سے زیادہ
بدھ 31 جولائی 2019 19:22
سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے مالی سال 2019 کے بجٹ کی دوسری سہ ماہی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی آمدنی میں 14.4 فیصد اور اخراجات میں چھ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق 2019 کی پہلی ششماہی کے دوران بجٹ خسارہ 5.7 ارب ریال ہو گیا جبکہ 2018 کی پہلی ششماہی میں بجٹ خسارہ 41.7 ارب ریال تھا۔
2019 کی پہلی ششماہی میں آمدنی میں مجموعی اضافہ 15 فیصد اور اخراجات میں چھ فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وزیر خزانہ نے بجٹ کی پہلی ششماہی کے نتائج کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت کی مالی اصلاحات کے موثر ہونے کا ثبوت ہیں۔ سرکاری آمدنی کے ذرائع میں تنوع پیدا ہوا ہے اور تیل کے علاوہ دیگر ذرائع آمدن بھی بڑھے ہیں۔
الجدعان نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پہلی ششماہی میں بجٹ خسارہ حوصلہ افزا حد تک کم ہوا ہے۔ حکومت کے مالیاتی امور میں توازن پیدا کرنے کی سرکاری پالیسی کامیاب ہو رہی ہے۔ شرح نمو اور عوام کی خوشحالی کا معیار بلند کرنے کے لئے جاری سکیمیں مقررہ پروگرام کے مطابق نافذ کی جا رہی ہیں۔
الجدعان نے کہا کہ موجودہ مالی سال کے بجٹ کی دوسری سہ ماہی کی رپورٹ نے ثابت کردیا ہے کہ حکومت شفاف پالیسی پر عمل پیرا ہے اور مالیاتی اعداد و شمار سے عوام کو مسلسل آگاہ کر رہی ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ اشیاء اور خدمات پر ٹیکس آمدنی میں 48 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ایسا ویلیو ایڈڈ ٹیکس اور مملکت میں برسرِ روزگار غیر ملکیوں پر لگائے جانے والے ٹیکس کی بدولت ممکن ہو سکا ہے۔
کاروبار اور بین الاقوامی لین دین سے ملنے والے ٹیکس میں 10 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ تیل کی آمدنی میں گذشتہ برس کے مقابلے میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سماجی اخراجات اور ملازمین کو دی جانے والی اضافی رقوم کے اخراجات تین فیصد بڑھے ہیں۔ سبسڈی ختم کرنے کے بعد عوام کو دیے جانے والے زرِ تلافی، سماجی کفالت، مہنگائی الاﺅنس اور طلبہ کو دیے جانے والے وظائف کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
سالِ رواں کی پہلی ششماہی کے دوران اندرون ملک اور بیرون ملک سے حاصل کئے جانے والے قرضوں کا حجم 67.9 ارب ریال ہو گیا ہے۔