بین المذاہب ہم آہنگی کے لئے سری لنکا میں بین الاقوامی کانفرنس
بین المذاہب ہم آہنگی کے لئے سری لنکا میں بین الاقوامی کانفرنس
اتوار 4 اگست 2019 10:18
سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس منعقد ہوئی۔ فوٹو سعودی پریس ایجنسی
سعودی عرب دنیا بھر میں مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان امن و امان کی فضا بنانے کےلئے باقاعدہ کوشش کر رہا ہے اور اس کے لیے مکالمہ بین المذاہب مرکز قائم کیا گیا ہے۔ اس مقصد کےلئے ایک مرکز اقوام متحدہ کے سائبان تلے بھی چلایا جا رہا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق رابطہ عالم اسلامی نے سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس منعقد کی جس میں سری لنکا کے صدر نے خطاب کیا اور ویٹیکن نے خصوصی شرکت کی۔ اس کانفرنس میں دو ہزار سے زیادہ عیسائی ، یہودی ، بدھ اور ہندو مذاہب کے اہم رہنما شریک ہوئے ۔ اس کے علاوہ مختلف مذاہب کے سکالرز ، سیاست داں، دانشور اور صحافی بھی موجود تھے۔
کانفرنس کا افتتاح سری لنکا کا قومی ترانہ بجا کر کیا گیا۔اس موقع پر سری لنکا اور رابطہ عالم اسلامی کی امن مہم پر ایک فلم بھی دکھائی گئی۔
سری لنکا کے صدر نے دہشتگردانہ حملوں میں ہلاک ہونیوالوں کے رشتے داروں اور زخمیوں کےلئے قائم اعانتی فنڈ میں 50لاکھ ڈالر کا عطیہ پیش کرنے اور مذاہب عالم کے پیروکاروں کے درمیان ہم آہنگی کےلئے کانفرنس منعقد کرنے پر رابطہ عالم اسلامی کا شکریہ ادا کیا۔
سری لنکا کے صدر نے کہا کہ دہشتگردانہ حملوں سے متاثرین کا تعلق صرف عیسائی مذہب سے نہیں ہے بلکہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی اس کا شکار ہوئے ہیں۔ہمیں نفرت کی زبان کو پسِ پشت ڈالنا ہو گا ۔دہشتگردانہ دھماکے بزدلوں کا کام ہے۔
سری لنکا کے صدر نے اعلان کیا کہ وہ مذاہب عالم کے پیروکاروں کے درمیان امن کے فروغ پر رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل کو ملک کا سب سے بڑا اعزاز پیش کرتے ہوئے خوشی محسوس کر رہے ہیں ۔ وہ ہمیشہ امن کے سفیر کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد العیسیٰ نے کانفرنس کے اغراض ومقاصد کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کے دو بنیادی مقاصد ہیں۔ ایک تو یہ کہ تمام مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان محبت ، الفت ، ہم آہنگی اور بھائی چارے کو فروغ دیا جائے۔دوسرا مقصد یہ ثابت کرنا ہے کہ تمام مذاہب امن و سلامتی کے علمبردار ہیں۔اس حوالے سے ان کی تعلیمات کو پوری دنیا میں پھیلایا جائے۔
العیسیٰ نے کہا کہ تمام مذاہب کے پیروکاروں کا سری لنکا میں جمع ہو نا بتا رہا ہے کہ ہم سب امن و آشتی کےلئے پر عزم ہیں۔ پیغمبر اسلام دنیا بھر کے لوگوں کے نام رحمدلی کا پیغام پہنچانے کےلئے آئے تھے اور قرآن نے بھی ہمیں یہی بتایا ہے ۔البتہ شرپسند عناصر اور فکری طور پر یرغمال لوگوں کو یہ بات پسند نہیں۔وہ اپنے مقاصد کی تکمیل کےلئے اسلام کوآلہ کار کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔
سیکرٹری جنرل کے مطابق عبادت گاہوں سمیت پر امن مقامات پر دہشتگردانہ حملوں نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ان حملوں کادائرہ صرف اور صرف ان عناصر تک محدود ہے جو یہ حرکتیں کر رہے ہیں۔ ان سے اسلام سمیت تمام مذاہب کے پیشواءبری الذمہ ہیں۔
العیسیٰ کا کہنا ہے کہ ہماری دنیا دہشتگرداور شرپسند طاقتوں کی کارستانیوں کے باوجود امن و امان کا گہوارہ بنی رہے گی جبکہ دہشتگرد عناصر فکری طور پر الگ تھلگ ہیں اور رہیں گے ۔انہوں نے توجہ دلائی کہ ہمیں اپنے یہاں فکری بیداری مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ تمام مذاہب کے پیروکاروں کو یہ بتانا اور سمجھانا ہوگا کہ محبت اور امن کے رشتوں ہی سے ہماری دنیا پھلے اور پھولے گی۔
کانفرنس کے شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ دہشت گردی کو ناکام بنائیں گے اورسب نے اعتراف کیا کہ مذاہب عالم دہشت گردی کے فتنے سے بری الذمہ ہے اور دہشتگردی ایسے لوگوں کا نظریہ ہے جو سب سے نفرت کرتے ہیں۔