برطانیہ کے وزیر کھیل نگل ایڈمز نے برطانوی تماشائیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایشز سیریز کے دوران آسٹریلوی کھلاڑی سٹیو سمتھ پر آوازیں کسنا اور ہوٹنگ کرنا بند کر دیں۔
انگلینڈ میں جاری ایشز سیریز کے دوران اسمتھ کو برطانوی شائقین کی طرف سے معاندانہ رویے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ برطانوی شائقین ڈیڑھ برس پہلے ہونے والے بال ٹمپرنگ کے تنازعے میں اسمتھ کے رول کی وجہ سے میچ کے دوران ان پر جملے کس رہے ہیں۔
بال ٹمپرنگ پر لگنے والی پابندی ختم ہونے کے بعد سمتھ کی اس سال کرکٹ میں واپسی ہوئی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وزیر کھیل نگل ایڈمز نے کہا کہ ایشز کے دوران سمتھ پر جملے کسنا اور ہوٹنگ کرنا بہت ہی ناپسندیدہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلوی بیٹسمین نے بال ٹمپرنگ پر اپنے کیے کی سزا بھگت لیں۔
گزشتہ سال جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران بال ٹمپرنگ میں ملوث ہونے پر سمتھ اور ڈیوڈ وارنر پر ایک سال کی پابندی لگی تھی۔سنیچر کے روز اسمتھ جب 92 رنز بنا کر جوفرا آرچر کی گیند گردن پر لگنے کی وجہ سے گراؤنڈ سے باہر جانے لگے تو تماشائیوں نے بھرپور تالیاں بجاکر انہیں داد دیں۔ تاہم تماشائیوں میں سے چند ایک نے ان پر آوازیں بھی کسیں۔
ایڈمز کے مطابق لارڈز میں شائقین کی بڑی تعداد نے کھڑے ہو کر سمتھ کو فائٹنگ اننگز پر داد دیں لیکن شائقین میں سے چند ایک نے آوازیں کس کر خبریں بنوائی۔ یہ نامناسب ہے کہ ہم ان کو اس بات پر کوستے رہے کہ انہوں نے اپنے آپ کو مشکل میں مبتلا کیا اور انہیں اس پر سزا بھی ملی۔
ان کے مطابق اسمتھ ایک بہت ہی اچھے بیٹسمین ہے ’لیکن میں نہیں چاہوں گا کہ وہ بہت ایشز میں بہت ذیادہ رنز کریں۔‘ تاہم انہیں کھیلتے ہوئے دیکھنا اچھا لگتا ہے اور ہمیں بطور حقیقی سپورٹ فینز اسمتھ کے کھیل کی تعریف کرنی چاہیے نہ کہ انہیں لعن طعن کریں۔
مزید پڑھیں
-
’انگلینڈ ورلڈ کپ جیت گیا مگر کرکٹ کوئی کھیل نہیں‘Node ID: 426406