سعودی وزارت محنت کی جانب سے شاپ منیجرکی ملازمت کو ایک سال کا استثنیٰ دیا گیا تھا
سعودی عرب میں مقیم غیر ملکی اب ”شاپ منیجر“ نہیں ہوسکتے۔ یہ اسامی سعودی شہریوں کیلئے مخصوص کردی گئی ہے۔
وزارت محنت نے فیصلے پر عملدرآمد شروع کردیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت محنت و سماجی فروغ نے جن 12شعبوں میں غیر ملکیوں پر پابندی عائد کی تھی اور فیصلے پر نفاذ 3مراحل میں کرنے کا عندیہ دیا تھا ان میں شاپ منیجرکی ملازمت بھی شامل تھی البتہ اسے ایک سال کا استثنیٰ دیا گیا تھا۔
فیصلے کے مطابق دکانداروں کو اس بات کی اجازت دی گئی تھی کہ یکم محرم 1441ھ بمطابق31اگست 2019ءتک غیر ملکی کو شاپ منیجر رکھا جاسکتا ہے۔ یہ اس مقصد کیلئے تھا تاکہ دکان میں کام کرنے والے سعودی نوجوانوں کی تربیت کی جاسکے۔
ہدایت یہ تھی کہ ایک سال کے عرصے کے دوران دکان میں سیلز مین کے طور پر کام کرنے والے سعودی شاپ منیجر کے کام اور ذمہ داریوں کو سمجھ سکیں۔ اب ایک سال کا عرصہ گزرنے کے بعد اس اسامی پر سعودیوں کو بھرتی کیا جائے گا۔
الخبر میں مکتب العمل کے سربراہ منصور آل بن علی نے ٹویٹر پر اپنے اکاﺅنٹ میں کہا ہے کہ وزارت محنت نے جن 12 شعبوں کی سعودائزیشن میں شاپ منیجر کو ایک سال کیلئے استثنیٰ دیا تھا وہ ختم ہوگیا ہے۔ اب اس اسامی پر غیر ملکی کو تعینات نہیں کیا جاسکے گا۔ وزارت محنت کی ٹیمیں اس حوالے سے تفتیشی مہم کا آغاز کریں گی اور اس کے نفاذ کو یقینی بنائیں گی۔