شمالی شہر طنجہ کے ساحل کو معذوروں کیلئے مخصوص کردیا
ترقی یافتہ ممالک کی طرح عرب ممالک بھی معذوروں کی ضرورتوں ہی نہیں بلکہ ان کے پسندیدہ مشغلوں پر دھیان دینے لگے ہیں۔ مراکش عرب دنیا کا مشہور ملک ہے۔ اس نے شمالی شہر طنجہ کے ساحل کو معذوروں کیلئے مخصوص کردیا ہے۔
الشرق الاوسط کے مطابق طنجہ کے ساحل پر 24 گھنٹے رضاکاروں کی ٹیم موجود ہوتی ہے۔ انکے ہمراہ وہیل چیئرز ہوتی ہیں۔ پانی میں اترنے اور وہاں سے نکلنے کیلئے معذوروں کی خاطر ڈھلوان بنایا گیا ہے۔ یہاں آکر معذور حضرات تیراکی کا شوق پورا کرکے خود کو ہلکا پھلکا محسوس کرتے ہیں۔
طنجہ کے سمندر پر الدالیہ نامی ساحل معذوروں کیلئے خاص کیا گیا ہے۔ یہاں معذور افراد محفوظ ماحول میں عام لوگوں کی طرح تیراکی کے شوق سے لطف اندوز ہونے لگے ہیں۔ ان میں سے کچھ وہ ہیں جو پہلے سے تیراکی جانتے تھے۔ بہت سے وہ ہیں جو اپنی زندگی میں پہلی مرتبہ یہاں آکر تیراکی کا شوق پورا کررہے ہیں۔
اس سال موسم گرما میں 580 معذور افراد دالیہ ساحل تیراکی کے لئے پہنچے۔ ان میں رحیمو برارہ نامی خاتون اپنی بیٹی کو تیراکی کیلئے لیکر پہنچی ہوئی تھیں۔ یہ بچی ذہنی طور پر معذور تھی۔
رحیمو برارہ نے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب سے قبل یہاں معذور الگ تھلگ تھے۔ انہیں تیراکی کا شوق پورا کرنے کا کوئی موقع نہیں مل رہا تھا۔ پہلی مرتبہ موقع ملا ہے اور وہ آزادی کے ساتھ یہاں ساحل پر تیراکی کررہے ہیں۔ معذوروں کی خوشیاں دیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔ انہیں خوش دیکھ کر ہمارا بھی خون بڑھ رہا ہے۔
ایک معذور نوجوان بلال الاشھب نے کہا ’سچی بات ہے کہ الادلیہ ساحل میرا پیارا ساحل ہے۔ مراکش میں اسے پہلی مرتبہ معذوروں کے لیے مخصوص کیا گیا۔ رضاکاروں کا شکریہ جو ہر طرح سے ہمارا خیال رکھ رہے ہیں‘۔
الدالیہ ساحل پر معذوروں کے لیے تمام سہولتیں مفت مہیا کی گئی ہیں۔ ایک رضاکار خاتون نجوی المسلم نے بتایا کہ جب ہم معذوروں کو تیراکی کے دوران خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دیکھتے ہیں تو ہم بھی خوش ہو جاتے ہیں۔ اس سے بڑا محنتانہ کچھ ہو نہیں سکتا۔
الساحل انجمن برائے ترقی و ثقافت کے سربراہ محمد الھیشو المرتاح نے 2015ء میں اسکا پروگرام بنایا تھا۔ انکا کہنا ہے کہ جب معذوروں کو اپنے رشتہ داروں کے ہمراہ ساحل پر دیکھا اور نوٹ کیا کہ وہ عام لوگوں کی طرح تیراکی کا شوق نہیں کر پارہے ہیں تو اسی وقت ٹھان لی کہ ان کے لئے خصوصی انتظام کرنا ہوگا۔ انہیں ان کے محرومی کے احساس سے نجات دلانا ہوگی۔
محمد الھیشو المرتاح کا کہنا تھا کہ معمولی سے وسائل سے الدالیہ ساحل پر معذوروں کیلئے تیراکی کے انتظامات کئے ہیں۔ آئندہ انکا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔