کفیل کی موت واقع ہوجانے پر غیر ملکی کارکن مشکل میں پڑ جاتے ہیں (فوٹو: عاجل)
سعودی عرب میں’ اسپانسر‘ جسے عوامی زبان میں ’کفیل‘ اور سرکاری زبان ’آجر‘ کہا جاتا ہے غیر ملکی کارکنان کے لیے زندہ رہتے ہوئے بھی بے حد اہم ہوتا ہے اور مرنے کے بعد اس کی اہمیت رہتی ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق سیکڑوں غیر ملکی کارکن ایسی حالت میں انتہائی مشکل میں پڑ جاتے ہیں جب اچانک ان کے اسپانسر کی موت واقع ہوجاتی ہے۔ اسپانسر کے بغیر نہ تو وہ سرکاری اداروں سے رجوع کرسکتے ہیں اور نہ ہی ملازمت کا معاہدہ ختم کر کے وطن واپس جاسکتے ہیں۔
محکمہ پاسپورٹ نے اعلامیہ جاری کرکے بتایا کہ اگر کسی کے اسپانسر کی موت واقع ہوجائے توایسی صورت میں وہ فائنل ایگزٹ کس طرح لگا سکتا ہے؟
ایک انڈین ڈرائیور نے محکمہ پاسپورٹ کے نام ویب سائٹ پر سوال بھیجا تھا کہ ان کی اسپانسر خاتون کا 19 ماہ قبل انتقال ہوچکا ہے۔ ’میں فائنل ایگزٹ پر وطن جانا چاہتا ہوں کیا کروں؟‘
محکمہ پاسپورٹ نے بتایا کہ ایسے عالم میں غیر ملکی کارکن اپنے اسپانسر کے کسی ایک وارث کے توسط سے فائنل ایگزٹ لگوا سکتا ہے۔ اس کے لیے غیر ملکی کارکن اور اس کے اسپانسر کے ایک وارث کی جانب سے مشترکہ درخواست ضروری ہوگی۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں